فیلڈ مارشل کا اعزاز اور اسکا تاریخی پس منظر

فیلڈ مارشل کا اعزاز اور اسکا تاریخی پس منظر

اسلام آباد۔  پاکستان کی وفاقی کابینہ نے وزیراعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت منعقدہ اجلاس میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر کو ملک کے اعلیٰ ترین فوجی عہدے فیلڈ مارشل (Field Marshal) پر ترقی دینے کی منظوری دے دی۔ یہ پاکستان کی تاریخ میں دوسرا موقع ہے کہ کسی آرمی چیف کو یہ پانچ ستارہ (Five-Star) رینک دیا گیا ہے۔

اس سے قبل 1959 میں جنرل محمد ایوب خان کو فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دی گئی تھی۔ اب 2025 میں، جنرل عاصم منیر کو ان کی غیرمعمولی عسکری قیادت، قومی سلامتی کے تحفظ اور آپریشن “بنیانُ المرصوص” میں شاندار کارکردگی پر اس اعزازی رینک سے نوازا گیا ہے۔

فیلڈ مارشل کا رینک کیا ہے؟

فیلڈ مارشل پاکستان آرمی کا پانچ ستارہ (Five-Star) اور سب سے اعلیٰ فوجی رینک ہے، جو صرف غیر معمولی خدمات پر حکومت پاکستان کی جانب سے دیا جاتا ہے۔ یہ رینک نہ صرف آرمی کے جنرل بلکہ ایئر فورس کے ایئر چیف مارشل اور نیوی کے ایڈمرل سے بھی اعلیٰ ہوتا ہے۔ تاہم، اس رینک کے ساتھ کوئی اضافی اختیارات یا تنخواہ نہیں دی جاتی، بلکہ یہ اعزازی  (Honorary) حیثیت رکھتا ہے۔

فیلڈ مارشل کی رینکنگ NATO کے OF-10 کوڈ کے برابر سمجھی جاتی ہے، اور یہ عام طور پر “فائیو اسٹار جنرل” کے طور پر جانا جاتا ہے۔ اگرچہ یہ ایک موجودہ اور مجاز رینک ہے، لیکن اسے صرف خاص مواقع پر استعمال کیا گیا ہے، جیسا کہ اب جنرل عاصم منیر کو دیا گیا ہے۔

آرمی چیف اور فیلڈ مارشل میں فرق

پہلو

آرمی چیف

فیلڈ مارشل

رینک

فور اسٹار جنرل

فائیو اسٹار جنرل (سب سے بلند)

عہدہ

فعال اور کمان کرنے والا

اعزازی اور علامتی

اختیارات

عملی فوجی فیصلے اور کمان

کوئی اضافی اختیار نہیں

مدت

مخصوص (اکثر 3 سال)

تاحیات اعزاز یا مخصوص حالات

حکومتی منظوری

صدر و وزیراعظم کی سفارش

کابینہ کی منظوری سے خاص موقع پر دیا جاتا ہے

 

 

 

پاکستان پر اس کا اثر

  • قومی وقار میں اضافہ: فیلڈ مارشل کا اعزاز جنرل عاصم منیر کی قائدانہ صلاحیتوں کا اعتراف ہے، جو قوم اور افواج کے مابین اعتماد کو مضبوط کرے گا۔

  • افواج کا مورال بلند: عسکری قیادت کو اس سطح پر اعزاز دینے سے افواجِ پاکستان کا حوصلہ بلند ہوتا ہے اور نئی قیادت کو تحریک ملتی ہے۔

  • بین الاقوامی پیغام: یہ فیصلہ دنیا بھر کو یہ پیغام دیتا ہے کہ پاکستان اپنے دفاعی اداروں کو نہ صرف اہمیت دیتا ہے بلکہ ان کی شراکت کو اعزازی طور پر تسلیم بھی کرتا ہے۔

فیلڈ مارشل عاصم منیر کا ردِعمل

اپنے ردِعمل میں فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے کہاکہاللہ تعالیٰ کا شکر گزار ہوں کہ مجھے یہ اعزاز ملا۔ یہ صرف میری نہیں بلکہ پوری قوم، افواجِ پاکستان، خصوصاً شہداء اور غازیوں کی قربانیوں کا اعتراف ہے۔ یہ قوم کی امانت ہے جسے نبھانے کے لیے لاکھوں عاصم بھی قربان کیے جا سکتے ہیں۔

انہوں نے صدر، وزیراعظم اور کابینہ کا بھی شکریہ ادا کیا اور اسے قومی اداروں کے درمیان اعتماد کی علامت قرار دیا۔

 جنرل عاصم منیر کا پس منظر
تعلیمی اور تربیتی پس منظر: جنرل عاصم منیر 1986 میں 23 فرنٹیئر فورس رجمنٹ میں کمیشن ہوئے اور 17ویں آفیسرز ٹریننگ کورس سے گریجویٹ ہونے کے بعد ‘سورد آف آنر’ حاصل کیا۔ انہوں نے نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد سے ایم فل کی ڈگری حاصل کی ہے اور جاپان کے فوجی اسکول، کوئٹہ کے کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج، اور ملائیشیا کے فوجی کالج سے بھی تربیت حاصل کی ہے۔

فوجی خدمات: انہوں نے فوجی انٹیلی جنس (MI) اور انٹر سروسز انٹیلی جنس (ISI) کی قیادت کی ہے، اور 2019 سے 2021 تک گوجرانوالہ میں 30ویں کور کی کمانڈ کی۔ وہ پاکستان کے پہلے آرمی چیف ہیں جنہوں نے دونوں انٹیلی جنس ایجنسیوں کی قیادت کی۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *