ویب ڈیسک۔ لاہور ٹریفک پولیس نے شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں کے خلاف سخت ترین کارروائی کا فیصلہ کر لیا ہے۔ معمول کے جرمانوں کی بجائے اب سنگین ٹریفک خلاف ورزیوں پر ایف آئی آر درج کی جائے گی اور فوری گرفتاریاں عمل میں لائی جائیں گی۔
یہ فیصلہ لاپرواہی سے گاڑی چلانے، کم عمر ڈرائیورز اور مہلک حادثات میں اضافے کے تناظر میں کیا گیا ہے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ صرف چالان جاری کرنا مؤثر ثابت نہیں ہو رہا، اسی لیے اب عملی اور قانونی نتائج کے ذریعے قانون شکن عناصر کو لگام دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ان خلاف ورزیوں پر اب ایف آئی آر درج ہوگی:
ون وے ڈرائیونگ کی خلاف ورزی:
غلط سمت میں گاڑی چلانے والے 500 سے زائد افراد کو پہلے ہی گرفتار کیا جا چکا ہے۔ یہ عمل نہ صرف مہلک حادثات بلکہ شدید ٹریفک جام کا بھی سبب بنتا ہے۔ اوور لوڈڈ لوڈر رکشے:
غیر محفوظ طریقے سے چلنے والے لوڈر رکشے، جن کا وزن ڈرائیور کی نظر کو محدود کرتا ہے، اب براہ راست قانونی کارروائی کی زد میں آئیں گے۔ غیر رجسٹرڈ گاڑیاں:
خاص طور پر غیر رجسٹرڈ موٹر سائیکلیں اور کارٹ پر نصب دو پہیوں والی گاڑیاں اب پولیس کی خصوصی نگرانی میں ہوں گی۔ کم عمر ڈرائیورز:
پولیس نئی پالیسی کے تحت ایسے والدین کو بھی قانون کے دائرے میں لانے جا رہی ہے، جو اپنے نابالغ بچوں کو گاڑی یا موٹر سائیکل چلانے دیتے ہیں۔ والدین کو ایبیٹر کے طور پر نامزد کیا جائے گا۔ لاپرواہی سے ڈرائیونگ:
تیز رفتاری، خطرناک اوورٹیکنگ اور جارحانہ ڈرائیونگ جیسے اقدامات پر اب وارننگ یا جرمانے کی بجائے فوری گرفتاری کی جائے گی۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ یہ اقدام عوامی حفاظت کے لیے ناگزیر ہو چکا ہے۔ شہریوں کی جان کے ساتھ کھیلنے والوں کو اب حقیقی نتائج کا سامنا کرنا ہوگا۔ ٹریفک پولیس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ قانون کی پاسداری کریں اور اپنی و دوسروں کی زندگی کو خطرے میں نہ ڈالیں۔
نئے ضوابط کے تحت لاہور کی سڑکوں پر قانون توڑنے کی گنجائش نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہے۔ شہریوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ ڈرائیونگ لائسنس کے بغیر گاڑی نہ چلائیں، رجسٹریشن مکمل رکھیں اور خاص طور پر بچوں کو گاڑی چلانے سے روکیں۔