پاکستان کی تاریخ میں فیلڈ مارشل جنرل ایوب خان کے بعد افواج پاکستان کے سب سے بڑے رینک ’فیلڈ مارشل‘ کے فائیو سٹار بیجز جنرل سید عاصم منیر کے کندھوں سج گئے۔
منگل کو حکومت پاکستان نے معرکہ حق، آپریشن ’بُنیان مرصوص‘ میں زبردست کامیابی اور اس کے لیے اعلیٰ حکمتِ عملی، ملک کی سلامتی کو یقینی بنانے اور دشمن کو چند گھنٹوں میں ناکوں چنے چبوانے پر آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر (نشان امتیاز ملٹری) کو ’فیلڈ مارشل‘ کے عہدے پر ترقی دینے کی منظوری دی تھی۔
جنرل سید عاصم منیر کو پاک آرمی کے سب سے بڑے رینک ’فیلڈ مارشل‘ کے بیجز لگائے جانے تھے جس کی تقریب بدھ کو ایوان میں ہوناتھی تاہم بلوچستان کے ضلع خضدار میں اسکول بس پر دہشتگردوں کے حملے کے سوگ میں یہ تقریب ملتوی کر دی گئی ۔
پاکستان کے معرض وجود میں آنے کے بعد ملک کی سمندری، فضائی اور جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کے لیے باقاعدہ پاکستان کے دفاعی نظام اور افواج پاکستان کی بنیاد رکھی گئی، جس کے لیے ملک کے آئین میں پاک آرمی کے عہدوں کا بھی تعین کیا گیا تھا، پاک آرمی کے بڑے عہدوں میں چیفس آف آرمی اسٹاف، آرمی چیف، جنرل، لیفٹیننٹ جنرل، بریگیڈیئر، میجر جیسے بڑے عہدے رکھے گئے۔
ان عہدوں سے ہٹ کر سب بڑا عہدہ فیلڈ مارشل کا ہے، جو سب سے پہلے سابق آرمی چیف و جنرل ایوب خان مرحوم کو عطا کیا گیا تھا۔
ملک کی تاریخ میں 1959 کو جنرل ایوب خان کے فیلڈ مارشل کے عہدے کے اعلان کے بعد 6 دہائیاں گزر جانے کے بعد جنرل سید عاصم منیر پاک آرمی کی دوسری بڑی شخصیت ہیں جنہیں فیلڈ مارشل کا عہدے سے سونپا گیا ہے۔
فیلڈ مارشل فوج میں اعلیٰ ترین عہدہ تصور کیا جاتا ہے، اس عہدے پر فائز شخص فائیو اسٹار جنرل اور سینیئر ترین آرمی افسر ہوتا ہے۔ پاک آرمی میں یہ رینک مثالی قیادت اور غیر معمولی کارکردگی کی بنیاد پر دیا جاتا ہے۔