بھارتی جارحیت کے دوران ریاست مخالفت بیانیہ بنانے والے سیاست دانوں اور صحافیوں کے خلاف کریک ڈاون کا فیصلہ کرلیا ہے۔
سینئر صحافی و تجزیہ کار منیب فاروق نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت نے بھارت کی جانب سے حالیہ جارحیت کے دوران ریاست اور اداروں کے کلاف بیانیہ بنانے والوں کے خلاف کریک ڈاون شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ منیب فاروق کے مطابق اس کریک ڈاون کے دوران ان صحافیوں اور سیاستدانوں کے اثاثے منجمند کئے جاسکے ہیں۔ اور ممکن ہے کہ ان کے پاسپورٹ اور شناختی کارڈ بلاک کئے جائیں ۔ اور ان افراد کو بہت سی جگہوں پر بلیک لسٹ کیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جارحیت کے دوران ریاست مخالف بیانیہ بنانے والوں کی فہرست تیار کر لی گی۔ اور عارف علوی کے خلاف ہونے والی کاروائی بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی معلوم ہوتی ہے۔
منیب فاروق نے کہا کہ بھارت جارحیت کے دوران کچھ صحافی اور یوٹیوبرز نے عمران خان کی محبت میں حدد سے تجاوز کیا اس لئے ان کے خلاف سخت کاروائی کا فیصلہ کیا گیا اور ان سرگرمیوں میں ملوث صحافیوں اور سیاستدانوں سے کسی بھی قسم کی نرمی نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔