اسلام آباد:وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا ہے کہ بھارت کے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے بعد پاکستان کے ہائیڈرو منصوبوں میں تیزی آ گئی۔
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے ہفتہ کے روز اعلان کیا ہے کہ بھارت کے جارحانہ رویے اور سندھ طاس معاہدے (Indus Waters Treaty) کی مبینہ غیر قانونی معطلی کے تناظر میں پاکستان اہم آبی منصوبوں پر تیزی سے کام کرے گا۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت آئندہ مالی سال 2025 کے بجٹ میں دفاعی اخراجات میں نمایاں اضافہ کرنے کا ارادہ بھی رکھتی ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پاکستان کا قومی فریضہ ہے کہ وہ مسلح افواج کو ہر ممکن وسائل فراہم کرے تاکہ وہ ملک کا مؤثر دفاع کر سکیں۔ انہوں نے کہایہ ثابت ہو چکا ہے کہ ہمارا ایک خطرناک ہمسایہ (بھارت) ہے، جس نے رات کے اندھیرے میں ہم پر حملہ کیا، لیکن ہم نے اس کا منہ توڑ جواب دیا۔
احسن اقبال نے بتایا کہ وفاقی بجٹ 2025 اب عیدالاضحیٰ کے بعد پیش کیا جائے گا۔ ان کے مطابق، بجٹ کی تاخیر کی وجہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ مذاکرات میں ناکامی نہیں بلکہ وزیراعظم شہباز شریف کے غیر ملکی دورے اور عید کی تعطیلات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جیسا کہ آپ نے دیکھا، عالمی برادری نے ہماری کوششوں کو سراہا ہے۔ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ بجٹ عید کے بعد پیش کیا جائے تاکہ پارلیمانی کارروائی آسانی سے ممکن ہو سکے۔
احسن اقبال نے مزید کہا کہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی غیر قانونی ہے اور پاکستان اس صورتحال کا بھرپور جواب دے گا۔ ان کے مطابق بھارت ان دریاؤں کے پانی پر قابض ہونے کے منصوبے بنا رہا ہے جو بین الاقوامی معاہدے کے تحت پاکستان کا حق ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہاکہ مودی حکومت کئی برسوں سے سندھ طاس معاہدے کو نقصان پہنچانے کی راہیں تلاش کر رہی ہے، اور حالیہ واقعات کو بہانہ بنا کر خطے کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔