پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما رضا ہارون کا شہباز گل کو کرارا جواب

پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما رضا ہارون کا شہباز گل کو کرارا جواب

اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما رضا ہارون نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شہباز گل کی ایک حالیہ ٹویٹ پر شدید ردِعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ شہباز گل اور ان کی جماعت کا رویہ ریاست پاکستان کے خلاف ایک منظم مہم کی شکل اختیار کر چکا ہے، جس پر اب خاموشی ممکن نہیں۔

رضا ہارون نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ جب پاکستان کا ایک اعلیٰ سطحی وفد چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور پاکستان میں ریاست مخالف دہشت گردی کی سرپرستی سے متعلق مصدقہ شواہد کے ساتھ عالمی دوروں کی تیاری میں مصروف ہے، ایسے میں شہباز گل کی جانب سے امریکی کانگریس کے ٹام لینٹوس انسانی حقوق کمیشن سے رجوع کرنا قومی مفاد سے کھلی لاتعلقی کی علامت ہے۔

انہوں نے پی ٹی آئی پر الزام عائد کیا کہ یہ جماعت اور اس کے رہنما نہ صرف بیرونی پلیٹ فارمز پر پاکستان کو بدنام کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں بلکہ داخلی سطح پر انتشار، اداروں کے خلاف نفرت اور ریاست مخالف بیانیہ فروغ دینے کا ایک مستقل ایجنڈا چلا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پیپلز پارٹی کا حکومت کے خلاف خیبر پختونخوا بچاؤ تحریک کا اعلان

رضا ہارون نے اپنی ٹویٹ میں ماضی کی شخصیات جیسے حکیم سعید، ڈاکٹر اسرار احمد اور عبدالستار ایدھی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ شخصیات پہلے ہی اس مخصوص گروہ کی ملک دشمن فطرت سے پردہ اٹھا چکی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایس سی او کانفرنس 2024، آئی ایم ایف مذاکرات، اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر کے دورہ لندن کے دوران پی ٹی آئی کی ریاست مخالف سرگرمیاں محض اتفاق نہیں بلکہ آئین کے آرٹیکل 17(2) کے تحت سنگین جرم کے زمرے میں آتی ہیں۔

رضا ہارون نے پی ٹی آئی قیادت سے مطالبہ کیا کہ وہ واضح وضاحت پیش کرے یا پھر وفاقی حکومت آئینی اختیار کے تحت کارروائی کرے۔ آخر میں انہوں نے شہباز گل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ٹام لینٹوس کمیشن نہ تو کوئی عدالتی ادارہ ہے نہ قانون ساز، اور اس پلیٹ فارم پر مقدمات کی بات کر کے آپ اپنی قانونی نالائقی اور بدنیتی دونوں کو ظاہر کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان پیپلز پارٹی کی ریلی میں دھماکہ، ایک شخص جانبحق، 10 زخمی

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *