یوم تکبیر: پاکستان کی جانب سے نیوکلیئر ٹیکنالوجی کے پرامن استعمال کے عزم کا اعادہ

یوم تکبیر: پاکستان کی جانب سے نیوکلیئر ٹیکنالوجی کے پرامن استعمال کے عزم کا اعادہ

اسلام آباد: یوم تکبیر جہاں 28 مئی 1998 کو پاکستان کے ایٹمی طاقت بننے کی خوشی منانے کا دن ہے وہیں یہ قومی ترقی،صحت، توانائی اور زراعت کے شعبے میں نیوکلیئر ٹیکنالوجی کے پرامن استعمال میں پاکستان کی نمایاں پیش رفت کو بھی اجاگر کرتا ہے۔

پاکستان اٹامک انرجی کمیشن ملک کا معتبر جوہری ادارہ ہونے کے ناطے فلاح عامہ کے لیے نیوکلیئر سائنس سے مستفید ہونے کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔ اسکی ایک نمایاں مثال پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کا ملک بھر میں قائم کینسر کے 20 ہسپتالوں کا نیٹ ورک ہے، جو تشخیص و علاج کی جدید سہولیات فراہم کررہا ہے۔ جدید ترین ٹیکنالوجیز جیسے کہ لینئر ایکسلریٹر اور پیٹ سکینرز سے لیس یہ ہسپتال کینسر کے مریضوں کو صحت کی بہترین سہولیات فراہم کرتے ہیں۔

اسلام آباد میں قائم نوری کینسر ہسپتال جدید ترین روبوٹک ریڈیو سرجری کرنے والی سائبر نائف ٹیکنالوجی سے آراستہ ہے جو مریضوں کو سرجری کی بہترین سہولت فراہم کرتی ہے۔ پاکستان کے تقریباً 80 فیصد کینسر کے مریض پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے ان ہسپتالوں سے مستفید ہوتے ہیں جو کہ صحت عامہ کے شعبے میں کمیشن کی کارکردگی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

توانائی کے شعبے میں، پاکستان اٹامک انرجی کمیشن اپنے چھ جوہری پاور پلانٹس کے ذریعے کم لاگت، صاف اور پائیدار بجلی کی پیداوار میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ یہ جوہری پاور پلانٹس قومی گرڈ کو بجلی فراہم کرنے کا ایک مستحکم اور قابل بھروسہ ذریعہ ہیں، جو کہ ماحولیاتی اثرات کو کم کرتے ہوئے ملک کی مسلسل توانائی کی ضروریات کو پورا کرتے ہیں۔

چشمہ نیوکلیئر پاور پلانٹ یونٹ-1 (سی-1) نے حال ہی میں 400 دنوں تک مسلسل بجلی پیدا کر کے، ایک قومی ریکارڈ قائم کیا۔ چشمہ یونٹ-5 (سی-5)، جو اس وقت زیر تعمیر ہے، آپریشنل ہونے پر 1,200 میگاواٹ بجلی پیدا کرےگا-

زراعت اور بائیو ٹیکنالوجی کے شعبے میں بھی پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کا کردار قابل ذکر ہے۔ کمیشن سے منسلک تحقیقی اداروں نے بیماریوں سے مزاحم اور زیادہ پیداوار والی فصلوں کی اقسام کی فراہمی کے ذریعے غذائی تحفظ کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ یہ اختراعات کسانوں کو بااختیار بنا رہی ہیں اور قومی زرعی پیداوار کو بہتر بنا رہی ہیں۔

فیصل آباد میں نیوکلیئر انسٹی ٹیوٹ فار ایگریکلچر اینڈ بائیولوجی (نیاب) رنگین کپاس تیار کر رہا ہے جو کہ روایتی ٹیکسٹائل کی پیداوار کا ایک ماحول دوست متبادل ہے۔ نیاب نے اعلیٰ درجے کی زرعی تحقیق کے لیے انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے معاون مرکز کے طور پر بھی پہچان حاصل کی ہے۔

یوم تکبیر کے موقع پر پاکستان، امن، ترقی اور خوشحالی کے لیے جوہری ٹیکنالوجی کے استعمال کے حوالے سے اپنے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کرتا ہے۔ پاکستان اٹامک انرجی کمیشن، قومی ترقی، بالخصوص معیار زندگی بہتر بنانے، صنعتوں کو توانا کرنے اور ملک بھر میں پائیدار ترقی کو فروغ دینے میں کلیدی کردار ادا کرتا رہے گاـ۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *