ارب پتی ایلون مسک نے اعلان کیا ہے کہ وہ امریکی حکومت سے الگ ہو رہے ہیں، جس کا مقصد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ کیے گئے معاہدے کے مطابق وفاقی اخراجات کو کم کرنا ہے۔
انہوں نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ چونکہ ایک خصوصی سرکاری ملازم کی حیثیت سے میرا مقررہ وقت ختم ہو گیا ہے، میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں کہ انہوں نے مجھے غیر ضروری اخراجات کم کرنے کا موقع فراہم کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’ڈی او جی ای‘ مشن وقت کے ساتھ ساتھ مضبوط ہوگا کیونکہ یہ پوری حکومت میں ایک طریقہ بن جائے گا‘۔
جنوبی افریقہ میں پیدا ہونے والی ٹیک ٹائکون نے کہا تھا کہ ٹرمپ کے بل سے خسارے میں اضافہ ہوگا اور ڈیپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشنسی (ڈی او جی ای) کے کام کو نقصان پہنچے گا، جودسیوں ہزاروں افراد برطرف کر چکی ہے۔
ایلون مسک جو اپنے اسپیس ایکس اور ٹیسلا کے کاروبار پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے حکومت سے الگ ہو رہے ہیں، نے ’ڈی او جی ای‘ انتظامیہ کو سخت تنقید کا بھی نشانہ بنایا۔
ایلون مسک نے ایک انٹرویو میں کہا کہ ’مجھے بڑے پیمانے پراخراجات کا بل، جو بجٹ خسارے میں اضافہ کرتا ہے، اس کام کو مجروح کرتا ہے جو ’ڈی او جی ای‘ ٹیم کر رہی ہے، یہ دیکھ کر مایوسی ہوئی ہے۔‘