وزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف نے بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ مودی ایک جاہل شخص ہے جو اکھنڈ بھارت کے خواب دیکھ رہا ہے، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ تاریخ میں ایسے حکمرانوں کے آتے ہی ممالک ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوئے ہیں۔
اسلام آباد سے جاری کئے گئے ا پنے ایک بیان میں خواجہ آصف نے کہا کہ ہندوستان تاریخی طور پر کبھی ایک متحد ملک نہیں رہا۔ برصغیر میں مختلف ادوار میں 500 سے زائد ریاستیں وجود رکھتی تھیں۔
صرف مسلمانوں کی حکمرانی کے دوران کچھ وقفے ایسے آئے جب خطہ بدخشاں سے لے کر بنگال تک ایک نظم و نسق میں تھا۔ انہوں نے کہا کہ مودی جیسے حکمران اندرونی انتشار اور مذہبی منافرت کو فروغ دے رہے ہیں۔
اس وقت بھارت میں درجنوں آزادی اور علیحدگی پسند تحریکیں جاری ہیں جو مودی سرکار کی پالیسیوں کے خلاف مزاحمت کر رہی ہیں۔ خواجہ آصف نے بھارتی سماج میں ذات پات کے نظام کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہندو مذہب میں درجنوں ذیلی مذاہب ہیں، جہاں نچلی ذاتوں کے ساتھ شدید امتیاز برتا جاتا ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر ان پر مظالم ہوتے ہیں، اور اگر وہ اعلیٰ ذاتوں کے ساتھ مذہبی رسومات میں شریک ہو جائیں تو اسے دھرم بھرشٹ (مذہب خراب) کہا جاتا ہے۔