انسداد دہشتگردی عدالت (اے ٹی سی) لاہور نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی بہنوں علیمہ خانم اور عظمیٰ خان کی پانچ اکتوبر کے جلاؤ گھیراؤ سے متعلق مقدمات میں عبوری ضمانتوں میں توسیع کر دی ہے۔
عدالت کے جج ارشد جاوید نے سماعت کے دوران ان کی عبوری ضمانتیں 13 جون 2025 تک بڑھا دی ہیں جبکہ ایک روزہ حاضری معافی بھی منظور کی گئی ہے۔ عدالت نے وضاحت کی کہ چونکہ دونوں خواتین فیصل آباد کی عدالت میں پیش ہو رہی ہیں، اس لئے لاہور کی عدالت نے ان کی غیر حاضری پر ہمدردی کا مظاہرہ کیا ہے۔
تاہم اگر فیصل آباد کی عدالت میں کوئی مقدمہ درج نہ ہوا یا ان کی پیشی ممکن نہ ہوئی تو ان کی ضمانتیں خارج کرنے کا عندیہ بھی دیا ہے۔ ساتھ ہی عدالت نے جھوٹی درخواست دائر کرنے پر سخت کارروائی کا امکان بھی ظاہر کیا ہے۔ 5اکتوبر کو تحریک انصاف کے کارکنوں کی جانب سے لاہور میں کئے گئے احتجاج اور جلاؤ گھیراؤ کے دوران درج کیے گئے مقدمات انسداد دہشت گردی عدالت میں زیر سماعت ہیں۔
ان واقعات کے دوران متعدد مقامات پر توڑ پھوڑ، تشدد اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا گیا تھا جس کے باعث مختلف مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ علیمہ خانم اور عظمیٰ خان کے علاوہ دیگر ملزمان پر بھی مقدمات درج ہیں جن میں سے بعض افراد عدالت میں پیش ہو چکے ہیں، جیسے کہ سلمان اکرم راجہ جنہوں نے عدالت میں اپنی حاضری مکمل کی ہے۔ عدالت نے سماعت کے دوران علیمہ اور عظمیٰ خان کی ایک روزہ حاضری معافی بھی منظور کی، جس کی درخواست وکلاء کی جانب سے دی گئی تھی۔
وکلا نے مؤقف اختیار کیا کہ دونوں بہنوں کو اپنے بھائی عمران خان سے ملاقات کی ضرورت تھی، جس کی بناء پر عدالت سے غیر حاضر رہنے کی معافی طلب کی گئی۔ سابقہ سماعتوں میں بھی ان کی ضمانتوں میں توسیع کی گئی تھی، اس مقدمے کی سماعت کے دوران جج ارشد جاوید کی رخصتی کی وجہ سے کچھ سماعتیں ملتوی بھی ہوئیں، جس کے باعث مقدمے کی کارروائی میں وقفہ بھی آیا تھا، تاہم عدالت نے کیس کی مزید کارروائی کے لیے واضح ہدایات جاری کی ہیں تاکہ مقدمات کا جلد اور شفاف انداز میں فیصلہ کیا جا سکے۔