غربت، بے روزگاری اور پسماندگی کا شکار بھارت کا مجموعی جی ڈی پی کے اعتبار سے جاپان کو پیچھے چھوڑنے کا دعویٰ جھوٹا ثابت ہوگیا۔
گلوبل ہنگر انڈیکس کے مطابق فی کس آمدنی کے لحاظ سے بھارتی عوام اب بھی شدید پسماندگی کا شکار ہے۔
جاپان کی فی کس آمدنی 33,900 ڈالرز جبکہ بھارت کی فی کس آمدنی محض 2,880 ڈالرز ہے اور معاشی انڈیکیٹرز کے مطابق دونوں ممالک کے عوام کے معیارِ زندگی میں بھی واضح فرق ہے۔
بھارت میں دولت چند امیر طبقوں تک محدود ہو چکی ہے جبکہ بھارت کی اکثریتی آبادی غربت، بے روزگاری اور بنیادی سہولیات کی شدید کمی کا شکار ہے۔
آئی ایم ایف کے مطابق، قوتِ خرید کے حساب سے بھارت کی فی کس آمدنی جاپان سے پانچ گنا کم ہے۔
اعداد و شمار سے واضح ہوا کہ جاپانی شہری اوسطاً بھارتی شہری سے 11 گنا زیادہ آمدنی حاصل کرتا ہے لیکن معاشی ترقی کا ڈھنڈورا پیٹنے والی مودی سرکار، زمینی حقائق چھپانے میں مصروف ہے۔
بھارتی عوام کی ایک بڑی تعداد آج بھی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہے۔
چیف ماہر اقتصادیات، انویسٹمنٹ بینک نیٹکسس، ایلیسیا گارسیا ہیریرو کے مطابق بھارتی معیشت کی ناکامی اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ بھارتی معاشی ماڈل کا عوام کی فلاح و بہبود سے کوئی واسطہ نہیں۔ بھارت میں دولت کی منصفانہ تقسیم، انسانی ترقی اور بہتر معیارِ زندگی کو ترجیح دیے بغیر ترقی کے دعوے کھوکھلے ہیں۔