محکمہ موسمیات نے مون سون سیزن 2025 کے لیے موسمی آؤٹ لک جاری کر دیا، جس میں بعض علاقوں میں معمول سے زیادہ بارشوں جبکہ جولائی سے ستمبر کے دوران ملک بھر میں اوسط درجہ حرارت معمول سے زیادہ متوقع ہے۔
موسمی آؤٹ لک رپورٹ کے مطابق ملک کے وسطی اور جنوبی حصوں میں معمول کے مطابق یا معمول سے کچھ زیادہ بارشوں کا امکان ہے جبکہ پنجاب کے شمال مشرقی علاقوں اور کشمیر میں بھی زائد بارشیں متوقع ہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق شمالی علاقوں بشمول شمالی خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان میں معمول کے مطابق یا معمول سے کچھ کم بارشوں، کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کا بتانا ہے کہ کشمیر، گلگت، بلتستان اور خیبر پختونخوا کے ملحقہ علاقوں میں درجہ حرارت میں سب سے زیادہ اضافہ متوقع ہے۔
موسلادھار بارشیں بڑے دریاؤں میں سیلاب کا باعث بن سکتی ہیں جبکہ درجہ حرارت میں تغیرات کی وجہ سے تیز ہوائیں، گرد آلود طوفان او ژالہ باری کے واقعات پیش آ سکتے ہیں۔
مون سون کے پہلے نصف میں شدید بارشوں کا امکان ہے جبکہ سندھ، پنجاب، آزاد جموں و کشمیر اور خیبر پختونخوا میں میدانی اور پہاڑی علاقوں میں سیلاب کا خدشہ ہے۔ بالائی خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان، اور کشمیر میں زیادہ درجہ حرارت کی وجہ سے برف پگھلنے کی رفتار
زائد بارشوں کے باعث آبپاشی اور توانائی کے شعبوں کے لیے وافر پانی دستیاب ہوگا جبکہ بارشیں آبی ذخائر اور زیرِ زمین پانی کے وسائل کی بحالی میں بھی مددگار ثابت ہوں گی۔
شمالی پنجاب، آزاد جموں و کشمیراور خیبرپختونخوا میں مقامی سیلاب کا خطرہ ہے جس کے لیے صوبائی اور ضلعی سطح پر ایمرجنسی آپریشن سینٹرز کو فعال کیا جائے گا۔
بڑھ سکتی ہے جس سے دریاؤں میں پانی کی سطح بلند ہو سکتی ہے۔
دوسری جانب محکمہ موسمیات کی جانب سے ہدایت کی گئی ہے کہ مون سون کے دوران حساس علاقوں میں ریسکیو اور امدادی ٹیموں کی تعیناتی کو یقینی بنایا جائے، مقامی انتظامیہ کے ساتھ مل کر انخلا اور بروقت پیشگی انتباہ کے لیے رابطہ ممکن بنایا جائے۔
شہری شدید بارشوں کے دوران غیر ضروری سفر سے گریز کریں، ٹارچ، بیٹریاں، پینے کا صاف پانی اور ابتدائی طبی امداد کے سامان پر مشتمل کٹس تیار رکھیں، طوفان کے دوران بجلی کے کھمبوں، دریاؤں اور نہروں کے قریب جانے سے گریز کریں۔