بھارت عالمی سطح پر ٹرمپ کی ثالثی کی کوششوں کو جھٹلانے لگا۔ بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس کے رہنما ششی تھرور نے حالیہ بیانات میں ٹرمپ کے ثالثی کردار کو یکسر مسترد کر دیا۔
بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس کے رہنما ششی تھرور نے کہا ہے کہ بھارت نے پاکستان کے ساتھ ٹرمپ کی ثالثی کے ذریعے کسی بات چیت پر کبھی اتفاق نہیں کیا،ٹرمپ کی ثالثی دراصل ثالثی ہے ہی نہیں بلکہ امریکی صدر نے صرف پیغامات اور بات چیت کا کردار ادا کیا، یہ ثالثی نہیں ،۔
ششی تھرور نے اس بات کا اعترا ف کیا کہ ہم نے امریکہ کو کئی فون کالز تو ضرور کیں، مگر یہ ثالثی نہیں تھی، ٹرمپ میں صدر کے اوصاف نہیں ہیں۔
بھارتی رہنما مسلسل واویلا کر رہے ہیں کہ ہم نے کبھی امریکہ اور ٹرمپ کو ثالث کے طور پر نہیں تسلیم کیا۔
سیکورٹی ذرائع کے مطابق معرکہ حق کے دوران بھارت نے اپنی بے بسی چھپانے کے لیے امریکہ سے سیزفائر کی مدد مانگی تھی۔ ذرائع کے مطابق بھارت یہ دعویٰ کرتا ہے کہ امریکی صدر ثالثی کے دعوے دار نہیں ہو سکتے۔
دفاعی ماہرین نے ششی تھرور کا بیان منافقت پر مبنی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ درحقیقت بھارت نے ہی امریکہ کو ثالثی کے کردار کی درخواست کی تھی ۔
دفاعی ماہرین کے مطابق بی جے پی ششی تھرور کی اہلیہ کے قتل کیس کو بطور بلیک میلنگ استعمال کر رہی ہے اور مودی سرکار کی ایما پر ششی تھرور عالمی سطح پر مخصوص بیانیہ بنا رہا ہے۔