خیبر پختونخوا اسمبلی کے قانونی مشیر نے عہدے سے استعفی دے دیا، سنگین الزامات عائد

خیبر پختونخوا اسمبلی کے قانونی مشیر  نے عہدے سے استعفی دے دیا، سنگین الزامات عائد

خیبر پختونخوا اسمبلی کے قانونی مشیر نے عہدے سے استعفی دے دیا، سنگین الزامات بھی عائد کر دیے۔

خیبر پختونخوااسمبلی کے قانونی مشیر علی عظیم ایڈووکیٹ نے استعفیٰ دیتے ہوئے کہا ہے کہ میں خیبرپختونخوا میں غیرآئینی اور غیرقانونی سرگرمیوں کے خلاف ہوں۔

خیبرپختونخوااسبملی کے قانونی مشیر علی عظیم ایڈووکیٹ نے اپنے عہدے سے استعفے کی وجوہات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اسمبلی میں غیرقانونی اور غیر آئینی سرگرمیوں کے خلاف سپیکر خیبر پختونخوااسمبلی کو استعفیٰ بھجوا دیا ہے۔

خیبر پختونخوااسمبلی کی طرف سے مراعات اور سیلری پیکج پر ضمیر کا سودا نہیں کرسکتا۔ علی عظیم ایڈووکیٹ نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں غیرآئینی اور غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف ہوں اسمبلی کے اندر جو ہو رہا ہے وہ درست نہیں ہے۔

فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کی اجازت دینے کا فیصلہ چیلنج

دوسری جانب اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ علی عظیم ایڈووکیٹ سابقہ حکومت کے دور میں خیبر پختونخوا اسمبلی میں بطور لیگل ایڈوائزر تعینات کیے گئے تھے موجودہ اسمبلی سیکریٹریٹ نے ادارہ جاتی پالیسی اور نظم و ضبط کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کی خدمات کا ازسرِنو جائزہ لیا علی عظیم کو مشورہ دیا گیا تھا کہ وہ باوقار انداز میں خود استعفیٰ دے کر علیحدہ ہو جائیں انہیں انجام پتہ تھا تو انھوں نے اس پر عمل کرنے کی بجائے ایک من گھڑت بیانیہ بنایا۔

علی عظیم کی سیاسی اور ذاتی سرگرمیوں پر پی ٹی آئی کی ذیلی تنظیم انصاف لائرز فورم کو بھی شدید تحفظات تھے آئی ایل ایف کی جانب سے بارہا نشاندہی کی گئی کہ علی عظیم سیاسی و ذاتی سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔

علی عظیم اسمبلی سیکرٹریٹ کے لیے سود مند نہیں تھے، بلکہ وہ اپنی تعیناتی کرنے والے افراد کے لیے کام کرتے تھے علی عظیم کا تنخواہ و مراعات والا پیکج اسمبلی بجٹ پر غیر معمولی بوجھ تھا، جب کہ اسمبلی کے پاس پہلے سے فعال ڈائریکٹوریٹ آف لاء موجود ہے۔

اسمبلی سیکریٹریٹ میں پہلے سے اعلیٰ تعلیم یافتہ، تجربہ کار اور قابل وکلا  خدمات انجام دے رہے ہیں۔ علی عظیم کی جانب سے میڈیا پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد، گمراہ کن اور حقائق کے منافی ہیں۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *