ذوالحجہ کا چاند نظر آتے ہی سنتِ ابراہیمی کی پیروی کے لیے بڑی تعداد میں لوگ مویشی منڈیوں کا رخ کرتے ہیں تاکہ عیدالاضحیٰ کے لیے جانور خریدے جا سکیں۔ تاہم ہر سال یہ مشاہدہ کیا جاتا ہے کہ بہت سے جانور یا تو بیمار ہو جاتے ہیں یا عید سے قبل بھاگ جاتے ہیں۔
اس کی بڑی وجہ یہ ہوتی ہے کہ خریدار جانوروں کی صحت یا تکلیف کی علامات کو پہچاننے کا تجربہ نہیں رکھتے۔
ویٹرنری ماہر ڈاکٹر نصیب اللہ ملک نے اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو میں بتایا کہ جب جانور کو منڈی سے گھر لایا جاتا ہے تو اچانک ماحول کی تبدیلی اسے بےچین کر دیتی ہے۔ بچوں کی آوازیں اور شور بھی اس کی پریشانی کو بڑھا دیتے ہیں۔
انہوں نے خبردار کیا کہ جانور کو گھر لاتے ہی نہلانا نقصان دہ ہو سکتا ہے کیونکہ اس وقت اس کے جسم کا درجہ حرارت پہلے ہی بلند ہوتا ہے، اور نہلانے سے پیچیدگیاں پیدا ہو سکتی ہیں۔
ڈاکٹر ملک کے مطابق جانور کو دن میں صرف دو بار خوراک دینی چاہیے—ایک بار صبح اور ایک بار شام میں۔ چارہ زیادہ مقدار میں سامنے نہ رکھا جائے۔ پانی وقفے وقفے سے دیا جائے، ایک ساتھ زیادہ نہ پلایا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: عید الاضحیٰ: 10 روپے اور 50 روپے کے نئے کرنسی نوٹ کیسے اور کتنے میں ملیں گے؟