بھارت کو ایک اور شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے، ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے پاکستان کے لیے8 کروڑ ڈالر کے فنانسنگ پیکج کی منظوری دے دی ہے تاکہ ملک کے بیرونی ذخائر کو بڑھانے میں مدد مل سکے۔
نجی ٹی وی رپورٹ کے مطابق اس فنڈنگ میں 300 ملین ڈالر کا بجٹ سپورٹ قرض اور 500 ملین ڈالر کی گارنٹی شامل ہے جس کا مقصد اسلام آباد کو غیر ملکی تجارتی قرضوں کے حصول میں مدد کرنا ہے۔
وزارت اقتصادی امور کے حکام کے مطابق ایشیائی ترقیاتی بینک کے بورڈ آف گورنرز کا اجلاس 28 مئی کو ہوا تھا جس میں قرض کی درخواست پرغور کیا گیا تھا۔
تاہم، یہ اجلاس بھارتی ایگزیکٹو ڈائریکٹر کی درخواست پر ملتوی کر دیا گیا تھا، جو اے ڈی بی کے قواعد کے مطابق ہر رکن ملک کو اجلاس میں ایک بار توسیع کی اجازت دیتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق بورڈ نے بالآخر 3 جون کو 8 کروڑ ڈالر قرض کی منظوری دی ، جو بنیادی طور پر پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر کو مستحکم کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
یہ فنڈز ترقیاتی منصوبوں کے لیے نہیں بلکہ ملک کی بیرونی مالیاتی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ہیں۔
تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ بھارت کا یہ اقدام پاکستان کی بیرونی فنڈنگ تک رسائی میں تاخیر کی کوشش تھی خاص طور پر گزشتہ ماہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے ایک ارب ڈالر کے قرض کی دوسری قسط کی منظوری روکنے کی بھارت کی ناکام کوشش کے تناظر میں، اب یہاں بھی بھارت کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
اگرچہ عارضی تاخیر نے اسلام آباد کی بیرونی فنانسنگ ٹائم لائن کو متاثر نہیں کیا، لیکن اس واقعہ نے بین الاقوامی مالیاتی اداروں میں زیادہ فعال سفارتی اور ادارہ جاتی موجودگی کی ضرورت کے بارے میں خدشات کو جنم دیا ہے۔