نئے بجٹ میں پہلے مالی سال پٹرولیم مصنوعات پر اڑھائی روپے جبکہ دوسرے سال لیوی کی شرح پانچ روپے کر دی جائے گی ، پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان بجٹ کے حوالے سے مذاکرات مکمل ہو گئے ، کاربن لیوی جیسے اضافی اقدامات سے آمدن میں اضافہ کیا جائے گا۔
آئی ایم ایف کی شرائط پر پیٹرولیم مصنوعات پر پیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی کے بعد اب کاربن لیوی بھی عائد کی جائے گی، پہلے مالی سال اڑھائی روپے جبکہ دوسرے سال شرح پانچ روپے کر دی جائے گی ۔
وزارت خزانہ کے زرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کاربن لیوی سے 45 ارب روپے تک ریوینیو حاصل کرنے کا تخمینہ ہے جبکہ مالی سال 2027 کے دوران کاربن لیوی کی آمدن دُگنا ہو جائے گی جبکہ کاربن لیوی عائد ہونے سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں مزید بڑھنے کا خدشہ بھی پیدا ہو گا۔
ذرائع کے مطابق معاشی ٹیم اور آئی ایم ایف کے درمیان بجٹ کیلئے مذاکرات مکمل ہو گئے ہیں جن میں اس بات پر اتفاق کیا گیا ہے، پٹرول اور ڈیزل پر کاربن لیوی پی ڈی ایل کے ساتھ ہی عائد کی جائے گی، تاہم مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل پر کاربن لیوی عائد نہیں ہو گی۔
ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت آئندہ بجٹ میں کاربن لیوی کیلئے الگ سے قانون سازی بھی نہیں کرے گی اور فی لیٹر اڑھائی روپے کاربن لیوی کو گرین بجٹنگ کیلئے استعمال کیا جائے گا۔