آئندہ مالی سال کیلئے صوبوں کے ترقیاتی پروگرام کیلئے 2795 ارب روپے مختص ہونگے صوبہ پنجاب کے ترقیاتی پروگرام کیلئے آئندہ مالی سال 1188 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز جبکہ صوبہ سندھ کے ترقیاتی پروگرام کیلئے آئندہ مالی سال 887 ارب روپے مختص کئے جائیں گے صوبوں کے آئندہ مالی سال کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کی تفصیلات سامنے آگئیں۔
مالی سال 2025,26 کے سالانہ ترقیاتی بجٹ کیلئے 2 ہزار 7 سو 95 ارب روپے خرچ کئے جائیں گے چاروں صوبوں کیلئے مختص رقم کی تفصیلات سامنے آ گئیں۔
آئندہ مالی سال کے دوران صوبہ پنجاب کے ترقیاتی پروگرام کیلئے آئندہ مالی سال 1188 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز جبکہ صوبہ سندھ کے ترقیاتی پروگرام کیلئے آئندہ مالی سال 887 ارب روپے مختص کئے جائیں گے۔
بجٹ دستاویز کے مطابق خیبرپختونخوا کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے آئندہ مالی سال 440 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے جبکہ بوچستان کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے آئندہ مالی سال 280 ارب روپے مختص کئے جائیں گے۔
دستاویز کے مطابق صوبوں کے ترقیاتی منصوبوں میں عالمی امداد کے تحت آئندہ مالی سال 802 ارب مختص کرنے کی تجویز ہے جبکہ رواں مالی سال صوبوں کے ترقیاتی پروگرام کیلئے 2358 ارب روپے مختص کئے جائینگے۔
مزید براں وفاقی بجٹ 2025,26 میں حکومت کی عوام پر مزید بوجھ ڈالنے کی تیاری کر لی ہے۔ آئندہ مالی سال کے دوران پیٹرولیم مصنوعات پر 5 روپے تک کاربن لیوی عائد کرنے کا فیصلہ نئے بجٹ میں پہلے مالی سال پٹرولیم مصنوعات پر اڑھائی روپے جبکہ دوسرے سال لیوی کی شرح پانچ روپے کر دی جائے گی۔
پاکستان اور ائی ایم ایف کے درمیان بجٹ کے حوالے سے مذاکرات مکمل ہو گئے کاربن لیوی جیسے اضافی اقدامات سے آمدن میں اضافہ کیا جائے گا۔
وفاقی بجٹ 2025,26 میں حکومت کا عوام پر مزید بوجھ ڈالنے کا فیصلہ آئی ایم ایف کی شرائط پر پیٹرولیم مصنوعات پر پیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی کے بعد اب کاربن لیوی بھی عائد کی جائے گی پہلے مالی سال اڑھائی روپے جبکہ دوسرے سال شرح پانچ روپے کر دی جائے گی۔
وزارت خزانہ کے زرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کاربن لیوی سے 45 ارب روپے تک ریوینیو حاصل کرنے کا تخمینہ ہے جبکہ مالی سال 2027 کے دوران کاربن لیوی کی آمدن دُگنا ہو جائے گی جبکہ کاربن لیوی عائد ہونے سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں مزید بڑھنے کا خدشہ بھی پیدا ہو گا۔
ذرائع کے مطابق معاشی ٹیم اور آئی ایم ایف کے درمیان بجٹ کیلئے مذاکرات مکمل ہو گئے ہیں جن میں اس بات پر اتفاق کیا گیا ہے پٹرول اور ڈیزل پر کاربن لیوی پی ڈی ایل کے ساتھ ہی عائد کی جائے گی،تاہم مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل پر کاربن لیوی عائد نہیں ہو گی۔
ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت آئندہ بجٹ میں کاربن لیوی کیلئے الگ سے قانون سازی بھی نہیں کرے گی اور فی لیٹر اڑھائی روپے کاربن لیوی کو گرین بجٹنگ کیلئے استعمال کیا جائے گا۔