استنبول میں روس اور یوکرین کے وفود کے درمیان مذاکرات کا ایک اور دور منعقد ہوا، تاہم غیرمشروط جنگ بندی پر تاحال اتفاق نہ ہوسکا۔ چالیس روسی طیاروں کی تباہی کے بعد یہ بات چیت ایک بار پھر عالمی توجہ کا مرکز بن گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردوان نے مذاکرات کے بعد بیان دیتے ہوئے کہا کہ انہیں امید ہے کہ ترکیہ میں جلد ہی روسی صدر ولادی میر پیوٹن اور یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کے درمیان براہِ راست ملاقات ہوگی۔ اُن کا یہ بھی کہنا تھا کہ امریکی صدر جو بائیڈن بھی اس ممکنہ ملاقات میں شریک ہوسکتے ہیں۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے بھی استنبول میں جاری مذاکرات پر امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ بات چیت فوری اور غیرمشروط جنگ بندی کی راہ ہموار کرسکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ مذاکرات منصفانہ، دیرپا اور جامع امن کی جانب پہلا قدم ہیں۔
مزید پڑھیں: کینیڈا کا مودی کو جھٹکا، G–7 سربراہی اجلاس میں شرکت کی دعوت تک نہ دی گئی