امریکا کا روس اور ایران کے لیے بڑا پیغام

امریکا کا روس اور ایران کے لیے بڑا پیغام

امریکا کی پریس سیکریٹری کارولن لیوٹ نے کہا ہے کہ ضرورت پڑنے پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ روس پر پابندیاں عائد کر سکتے ہیں جبکہ ایران نے تجویز مسترد کی تو اسے سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

یہ بھی پڑھیں:روس اور یوکرین کا محدود جنگ بندی پر اتفاق، امریکا بھی پابندیوں میں نرمی کا خواہاں

پریس بریفنگ کے دوران لیوٹ نے کہا کہ غزہ ریلیف فاؤنڈیشن فلسطینیوں کو خوراک کی فراہمی کے لیے قائم کی گئی تھی کارولن لیوٹ نے امداد کے منتظرافراد کو نشانہ بنانے کی اطلاعات کا بھی اعتراف کیا۔

انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ کو روس پر یوکرین کے ڈرون حملے کے بارے میں پہلے سے علم نہیں تھا لیکن وہ یوکرین میں جنگ کے خاتمے کے ممکنہ حل کے بارے میں پرامید ہیں۔

انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ آئندہ نیٹو سربراہ اجلاس میں شرکت کریں گے، انہوں نے مزید کہا کہ امریکا اس وقت متعدد ممالک کے ساتھ سازگار تجارتی معاہدوں میں مصروف ہے۔

لیویٹ نے کہا کہ صدر ٹرمپ کے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف نے جوہری معاہدے کے حوالے سے ایران کو ایک تجویز پیش کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر ایران اس تجویز کو مسترد کرتا ہے تو اسے سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

واضح رہے کہ روس اور یوکرین امریکا کی ثالثی میں بحرہ اسود میں سمندری آمد و رفت اور ایک دوسرے کی توانائی کی تنصیبات پر حملے نہ کرنے پر رضا مند ہو گئے تھے۔ امریکا نے یوکرین اور روس کے ساتھ الگ الگ معاہدوں پر اتفاق کیا تھا تاکہ سمندر اور توانائی کے اہداف کے خلاف اپنے حملوں کو روکا جا سکے۔

کیف اقوام متحدہ کی ثالثی میں بحیرہ اسود کے جہاز رانی کے معاہدے کے خاتمے کے باوجود اپنی بندرگاہوں کو دوبارہ کھولنے اور جنگ سے قبل کی سطح پر برآمدات کو دوبارہ شروع کرنے میں کامیاب رہا ہے، لیکن اس کی بندرگاہیں باقاعدگی سے فضائی حملوں کی زد میں رہی ہیں۔ ولادیمیر زیلینسکی نے کہا کہ معاہدہ اس طرح کے حملوں کو روک دے گا۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *