نیو یارک: پاکستان کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مختلف ذیلی اداروں کا رکن مقرر کر دیا گیا۔
ایک اہم سفارتی پیش رفت کے طور پر، پاکستان کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی اس کمیٹی کا چیئرمین مقرر کیا گیا ہے جو قرارداد 1988 (2011) کے تحت قائم کی گئی تھی۔
یہ کمیٹی طالبان پر عائد پابندیوں کے نفاذ کی نگرانی کرتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ، پاکستان کو انسداد دہشت گردی کمیٹی (Counter-Terrorism Committee) کا نائب چیئرمین بھی مقرر کیا گیا ہے، جو قرارداد 1373 (2001) کے نفاذ کی نگرانی کرتی ہے۔
پاکستان کو سلامتی کونسل کے غیر رسمی ورکنگ گروپ برائے دستاویزات (working methods) اور حال ہی میں قائم کیے گئے ورکنگ گروپ برائے پابندیاں (Sanctions) کا شریک چیئرمین بھی مقرر کیا گیا ہے۔
ورکنگ گروپ برائے دستاویزات کا مقصد سلامتی کونسل کے طریقہ کار، شفافیت، کارکردگی اور شمولیت کو بہتر بنانا ہے۔ ورکنگ گروپ برائے پابندیاں کا مقصد اقوام متحدہ کی پابندیوں کے نظام کے ڈھانچے، نفاذ اور مؤثریت کا جائزہ لینا اور انہیں بہتر بنانا ہے۔
یہ تقرریاں اقوام متحدہ کے نظام کے ساتھ پاکستان کی فعال شمولیت اور سلامتی کونسل کے غیر مستقل رکن کی حیثیت سے اس کے تعمیری کردار کا اعتراف ہیں۔ یہ پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی کوششوں کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم کیے جانے کا بھی مظہر ہیں۔
پاکستان اقوام متحدہ کے منشور کے اصولوں اور مقاصد کو فروغ دینے کے لیے اقوام متحدہ اور رکن ممالک کے ساتھ قریبی تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتا ہے، اور عالمی سطح پر دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔