سولر کا بڑھتا رجحان، حکومت کا نیٹ میٹرنگ پالیسی تبدیل کرنے کا فیصلہ

سولر کا بڑھتا رجحان، حکومت کا نیٹ میٹرنگ پالیسی تبدیل کرنے کا فیصلہ

حکومت نے سولر توانائی کے بڑھتے رجحان کے پیش نظر نیٹ میٹرنگ پالیسی تبدیل کرنے کا اصولی فیصلہ کر لیا۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ نیٹ میٹرنگ پالیسی تبدیل کرنے کے لیے سمری تیار کر لی گئی ہے، اسے بجٹ کے بعد وفاقی کابینہ سے منظور کروایا جائے گا۔

سمری میں صارف کو 22 روپے فی یونٹ کی بجائے 10 روپے فی یونٹ نقد ادائیگی کی تجویز دی گئی ہے، ملک میں اس وقت 5 ہزار میگاواٹ تک سولر انرجی پیدا ہو رہی ہے، لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی کی حدود میں سولر پر 1400 میگاواٹ بجلی بن رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : پی ٹی اے  نے صارفین کو ’سم کارڈ ‘ سے متعلق انتباہ جاری کردیا

ذرائع وزارت توانائی کے مطابق نئی پالیسی پر غور جاری ہے، حتمی فیصلہ مشاورت کے بعد ہو گا، فیصلہ صارفین کے مفاد کو مدنظر رکھ کر کیا جائے گا۔

دوسری طرف سولر ایسوسی ایشن کا مؤقف ہے کہ فیصلے سے سولر لگانے والے شہری اور سولر کے کاروبار سے منسلک کاروباری افراد متاثر ہوں گے۔

یاد رہے کہ سولر نیٹ میٹرنگ کے ذریعے بجلی پیدا کرنے والے صارفین اضافی بجلی نیشنل گرڈ کو فروخت کرتے ہیں، جس سے نہ صرف ان کے بل کم ہوتے ہیں بلکہ ملک میں توانائی کی بچت بھی ممکن ہوتی ہے۔

 

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *