ہمارے پاس کوئی بیانیہ نہیں بلکہ حقیقت ہے جو دنیا کے سامنے رکھی ہے، حناربانی کھر

ہمارے پاس کوئی بیانیہ نہیں بلکہ حقیقت ہے جو دنیا کے سامنے رکھی ہے، حناربانی کھر

امریکہ میں پاکستان کے نو رکنی اعلیٰ سطحی پارلیمانی وفد نے بھارت کے حالیہ جارحانہ اقدامات کے خلاف پاکستان کا مؤقف پیش کیا ہے۔ وفد کا مقصد حالیہ پاک-بھارت کشیدگی کے پس منظر میں عالمی برادری کو پاکستان کی تشویش سے آگاہ کرنا ہے۔

اس وفد میں وفاقی وزراء ڈاکٹر مصدق ملک، خرم دستگیر خان، شیری رحمٰن، مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر، سینیٹر فیصل سبزواری، سابق سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ اور امریکہ و یورپی یونین کے سابق سفیر جلیل عباس جیلانی شامل ہیں۔

واشنگٹن میں مڈل ایسٹ انسٹیٹیوٹ سے خطاب کرتے ہوئے حنا ربانی کھر نے کہا کہ “ہمارے پاس کوئی بیانیہ نہیں بلکہ حقیقت ہے جو دنیا کے سامنے رکھنی ہے”۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کسی پراپیگنڈے کا خواہاں نہیں بلکہ دنیا کو زمینی حقائق سے آگاہ کرنا چاہتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی برادری کو بھارت کے حالیہ اقدامات کا نوٹس لینا چاہیے، جن میں پاکستان کے اندر حملے اور سفارتی اصولوں کی خلاف ورزیاں شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی جارحیت کی وجہ سے مستقبل کے تنازعات میں جوہری خطرات میں اضافہ ہوا ہے، بلاول بھٹو

اس موقع پر سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بھی خطاب کیا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ بھارت کے اقدامات دونوں ملکوں کی آئندہ نسلوں کو خطرے سے دوچار کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنا نہ صرف خطرناک بلکہ غیرقانونی بھی ہے، جسے وہ “آبی دہشت گردی” قرار دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پانی عوام کا بنیادی حق ہے اور بھارت اسے بطور ہتھیار استعمال کر رہا ہے، جو دونوں ملکوں کے درمیان مستقل دشمنی کو جنم دے سکتا ہے۔

وفد نے واضح کیا کہ وہ واشنگٹن میں شکایت کرنے نہیں بلکہ دنیا کو حقائق سے آگاہ کرنے آئے ہیں۔ اس دوران انہوں نے امریکی کانگریس کے ارکان اور دیگر اہم حلقوں سے بھی ملاقاتیں کیں۔

وفد نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان امن کا خواہاں ہے لیکن یہ امن صرف انصاف اور بین الاقوامی معاہدوں کے احترام کی بنیاد پر ہی ممکن ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزن میں نمایاں کمی: بلاول بھٹو نے طریقہ بتا دیا، ویڈیو وائرل

اعلیٰ سطحی وفد اس ہفتے واشنگٹن میں تھنک ٹینکس، سول سوسائٹی اور میڈیا اداروں سے مزید ملاقاتیں کرے گا۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *