سکھ کمیونٹی بھارتی مظالم سے اپنی آزادی کی منتظر ہے،خالصتان کے قیام کیلئے 23 مارچ کو امریکی شہر لاس اینجلس میں ریفرنڈم کا انعقاد ہوگا،ریفرنڈم کی تیاریاں عروج پر ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سکھوں نے بھارت سے پھر علیحدگی کا مطالبہ کرتے ہوئے خالصتان کیلئے امریکی شہر لاس اینجلس میں 23 مارچکو ریفرنڈم کے انعقاد کا اعلان کیا ہے۔ خالصتان تحریک کے خلاف اٹھائے جانے والےبھارتی اقدامات کے باعث کینیڈا میں آباد سِکھوں میں مودی سرکار کے خلاف شدید جذبات پائے جاتے ہیں۔
سکھ علیحدگی پسندوں کا مطالبہ ہے کہ ان کا وطن خالصتان پنجاب سے علیحدہ بنایا جائے، اس تحریک کے آغاز کے بعد بھارت کی شمالی ریاست پنجاب میں 1980 اور 1990 کی دہائیوں میں خونی بغاوت ہوئی تھی اور اس کا ہدف سکھ علیحدگی پسند تھے، اس دوران ہزاروں لوگ مارے گئے تھے،اس وقت کی حکمراں جماعت کانگریس نے علیحدگی پسندوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا تھا۔
،یہی وہ بغاوت تھی جس کی وجہ سے کانگریس رہنما وزیر اعظم اندرا گاندھی کا قتل بھی ہوگیا تھا جنہیں 1984 میں ان کے سکھ محافظوں نے قتل کر دیا تھا۔ جب بھی سکھوں کی خود مختاری یا خالصتان کا مطالبہ اٹھتا ہے، سب کی توجہ بھارتی پنجاب کی طرف مبذول ہوجاتی ہے،کیابھارتی پنجاب میں بھی خالصتان کےقیام کے جذبات پائے جاتے ہیں؟