بھارتی صحافی پراوین ساہنی آپریشن سندور میں بھارتی طیاروں کی تباہی سے متعلق تمام چھپے حقا ئق سامنے لے آئے۔
تفصیلات کے مطابق سینئر بھارتی صحافی ایڈیٹر فورس میگزین پراوین ساہنی نے بھارتی اینکر پرسن کرن تھاپر کے ساتھ انٹرویو میں آپریشن سندور میں بھارتی طیاروں سے متعلق حقائق پیش کرتے ہوئے کہا کہ حقائق یہ ہی ہیں کہ بھارت کو آپریشن سندور میں پاکستان ائیر فورس کی جانب سے پانچ سے چھ طیاروں کی تباہی کا سامنا کرنا پڑا۔
انہوں نےبھارتی فضائیہ کےحوالے سے کہا کہ پاکستان ائیر فورس کی جانب سے ٹیکٹیکل بہتری کی وجہ سے بھارتی فضائیہ کو اپنے طیاروں کو گراؤنڈ کرنا پڑا۔ بھارتی صحافی پراوین ساہنی نے کہا کہ انہوں نے مختلف ذرائع سے بھارتی طیاروں کی تباہی کے حوالے سے حقائق کو چیک کیا ہے اور یہ ہی معلومات سامنے آئی ہیں کہ بھارتی فضائیہ کو پانچ سے چھ طیاروں کی تباہی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت کی جانب سے اس حوالے سے اگر کوئی بیان نہیں دیا گیا ہے تو ہو سکتا ہے وہ اس حوالے سے کچھ منصوبہ بندی کر رہے ہوں۔ پراوین ساہنی کا کہنا ہے کہ ان طیاروں میں فرانسیسی رافیل طیارہ بھی شامل ہے جو آپریشن سندور میں تباہی سے دورچار ہوا۔
انہوں نے تصدیق کی کہ انہوں نے اہم ذرایع سے اس حوالے سے تصدیق کی ہے کہ تباہ حال طیاروں میں تین رافیل طیارے بھی ہو سکتے ہیں اور ایک رافیل طیارہ بھی شامل ہو سکتا ہے، کیونکہ اس امر کی فرانسیسی انٹیلی جنس ذرائع نے بھی تصدیق کی ہے کہ تباہ حال طیاروں میں رافیل بھی شامل ہے۔
پراوین ساہنی کا کہنا تھا کہ پاکستان ائیر فورس کا بنیادی ٹارگٹ بھی رافیل ہی تھا اور وہ رافیل تباہ کر چاہتے ہیں اور انہوں نے یہ کر بھی دکھایا، انکا کہنا تھا کہ پاکستان ائیر فورس نے یہ بھارتی طیارے چینی ٹیکنالوجی کے حامل میزائل اور جے 10 طیاروں کی مدد سے مار گرائے۔
انہوں نے مزید انکشاف کیا کہ چینی جے 10 طیارے اس اپریشن کی کامیابی کے بعد بہت تیزی سے مارکیٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے اور اب اندونیشیا نے بھی چین نے جے 10 خریدنے کا معاہدہ کیا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ چین پاکستان کو اب جے 35 اے ٹیکنالوجی کے حامل طیارے بھی اس کامیاب اپریشن کے بعد فراہم کرنے میں سنجیدہ ہے جو اینٹی گریٹیڈ میزائل سسٹم کے حامل ہیں اور یہ کمبینیشن ایسے ہی ہے جیسے ایک فضائی برتری ایک اعلی پیمانے پر پاکستان کو حاصل ہو رہی ہے۔
پراوین ساہنی نے کہا کہ جے 10 سئ اور چینی ٹیکنالوجی کے حامل میزائل اس کمبی نیشن کو ایک طرح سے بہت مہلک بنا دیتے ہیں اور یہ ہی ٹیکٹیکل برتری ہے جسے میں چاہتا ہوں کہ بھارتی فضائیہ کو اس کے حوالے سے آگاہی ہونا چاہیئے۔کیونکہ یہ کمبی نیشن پاکستان کو الیکٹرانک وار فئیر میں بہت سپورٹ کر رہا ہے۔ اور یہ جدید طیارے اور مہلک میزائل ہی ہیں جن کے سبب آج پاکستان ائیر فورس عالمی سطع پر اپنی پہچان بنا چکی ہے۔
پراوین ساہنی نے بھارتی جنرل چوہان کے بیان کے حوالے سے کہا کہ کسی بھی جنگ میں نمبرز بہت معنی رکھتے ہیں اگر بھارت کے پاکستان کے مقابلے میں چھ طیارے تباہ ہو ئے ہیں تو یہ چیز بالکل اگنور نہیں کی جا سکتئ۔
کیونکہ یہ چیز ہمارے ملک کی جدید جنگی صورتحال اور چینلجز کے حوالے سے ہماری تیاری کو ظاہر کرتے ہیں کہ ہم ماڈرن وار فئیر کے حوالے سے کس قدر تیار ہیں۔
بھارتی صحافی پراوین ساہنی نے پاکستان ائیر فورس کی ٹیکٹیکل برتری کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی فضائیہ نے صرف ملٹری انسٹاللیشنز کو ٹارگٹ کیا جس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ وہ جدید الیکٹرانک وار فئیر میں کس قدر آگے ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان فضائیہ الیکٹرانک میگنیٹک سپیکٹرم کو وار فئیر میں استعمال کرنے کے حوالے سے مہارت حاصل کر چکی ہے۔ اور پاکستان نے حالییہ وار میں اس الیکٹرو میگنٹک سپیکٹرم کا بھر پور مظاہرہ کیا ہے اور یہ ہی چیز آگے اہم کردار ادا کریگی۔
پاکستانی ائیر چیف ظہیر احمد سدھو کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ جب سے وہ ائیر چیف بنے ہیں پاکستان آرٹیفیشل انٹیلی جنس میں تیزی سے مہارت حاصل کر رہا ہے۔
اور وہ الیکٹرانک وار فئیر اور آرٹیفیشل انٹیلیجس کی مہارت میں بہت برتری حاصل کر چکے ہیں اور انہوں نے الیکٹرانک میگنیٹک سپیکٹرم کو ایک وار ڈومین کے طور پر استعمال کرنے میں مہارت حاصل کی ہے۔بھارتی فضائیہ کے حوالے سے پراوین ساہنی کا کہنا تھا کہ انہونں نے بالا کوٹ حملے سے کچھ نہیں سیکھا ، انہیں الیکٹرانک وار فئیر کے حوالے سے اپنی اہلیت کو ثابت کرنا ہو گا اور آج پاکستانی ائیر فورس نے اپنی اہلیت اور معیار سے ثابت کر دیا ہے کہ جب بھی پاکستان اور بھارت کی جنگ ہوتی ہے پاکستان ائیر فورس اس جنگ کو لیڈ کر یگی۔
کیونکہ پاکستان ائیر فورس نے ثابت کیا ہے کہ اگر آپ الیکٹرانک میگنیٹک سپیکٹرم میں مہارت حاصل نہیں کرتے آپ اپنی برتری ثابت نہیں کر سکتے۔