اسرائیل کے سابق سفیر مائیکل اورین نے کہا ہے کہ ایران کے حملوں نے اسرائیل کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔
سابق اسرائیلی سفیر نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ایران کے حملوں سے اسرائیل میں عمارتیں لرز رہی ہیں، جوابی حملوں نے اسرائیل کو ہلا کر رکھ دیا، انہوں نے کہا کہ ایران کے میزائلوں کو روکنے میں اسرائیل کے آئرن ڈوم کام نہ کرسکے۔ ایران کے حملوں کے بعد اسرائیلی فوج کے ترجمان پریس بریفنگ درمیان میں چھوڑ کر بھاگ نکلے،، وارننگ سائرن بجتے ہی اسرائیل فوجی ترجمان نے بریفنگ درمیان میں ہی روک دی۔
علاوہ ازیں ایران کے حملوں کے بعد اسرائیلی وزیر دفاع نے کہا ہے کہ ایران نے شہری علاقوں پر میزائل حملہ کرکے ریڈ لائن عبور کی ہے۔ ایک خبر کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ امریکا ایرانی میزائلوں کو روکنے میں اسرائیل کی مدد کررہا ہے۔
دوسری جانب ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی کی صورتحال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس شروع کردیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ سعودی ولی عہد اور امریکی صدر میں ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے اس موقع پر دونوں شخصیات کی جانب سے علاقائی صورتحال پرتبادلہ خیال کیا گیا۔
عرب میڈیا کے مطابق خطے میں ٹیلی فونک گفتگو میں دونوں رہنماؤں نے سلامتی اور قیام امن کے حصول کی اہمیت پر زور دیا، رپورٹ کے مطابق ایران کے اسرائیل پر حملے کے بعد فلسطینی علاقوں میں جشن منایا گیا۔