برطانیہ کا مشرقِ وسطیٰ میں جنگی طیارے بھیجنے کافیصلہ

برطانیہ کا مشرقِ وسطیٰ میں جنگی طیارے بھیجنے کافیصلہ

برطانیہ نے مشرقِ وسطیٰ میں جنگی طیارے بھیجنے کا فیصلہ کرلیا۔

برطانوی وزیرِاعظم کیئر اسٹارمر کاکہنا ہے کہ برطانیہ مشرقِ وسطیٰ میں اپنے جنگی طیارے اور دیگر فوجی وسائل تعینات کر رہا ہے تاکہ خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر ’’ہنگامی معاونت‘‘ فراہم کی جا سکے۔

اسٹارمر نے جی 7 سربراہی اجلاس کے لیے روانگی کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ایران کی دی گئی دھمکیوں کے باوجود اسرائیل کے دفاع کو مسترد کرنے سے انکار کیا۔

انہوں نے کہا کہ میں ہمیشہ برطانیہ کے مفاد میں درست فیصلے کروں گا، ہم خطے میں فوجی اثاثے منتقل کر رہے ہیں، جن میں طیارے بھی شامل ہیں تاکہ کسی بھی ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار رہا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں : ایرانی بحریہ نے برطانوی بحریہ کے جہاز کو خلیج فارس میں داخلے سے روک دیا

ڈاؤننگ اسٹریٹ کے مطابق ان اقدامات میں اضافی فاسٹ جیٹ طیاروں اور ایندھن بھرنے والے طیاروں کی تعیناتی شامل ہے، تاکہ خطے میں جاری کشیدگی کی صورت میں فضائی معاونت فراہم کی جا سکے۔

یاد رہے کہ یہ تیاری جمعہ کی صبح شروع کی گئی، جب اسرائیل نے ایران کے جوہری پروگرام اور اعلیٰ عسکری قیادت کو نشانہ بنایا تھا، جس کے بعد ایران نے جوابی کارروائی کا عندیہ دیا۔

اس سوال پر کہ آیا برطانیہ اسرائیل کو ایرانی میزائلوں اور ڈرون حملوں سے بچانے میں براہِ راست مدد دے گا جس پر ایران نے برطانوی اڈوں کو ہدف بنانے کی دھمکی دی ہے۔

اسٹارمر نے کہا کہ صورتحال مسلسل بدل رہی ہے، اس لیے میں ان کی تفصیلات میں نہیں جاؤں گا لیکن اتنا ضرور کہوں گا کہ ہم خطے میں فوجی وسائل کی منتقلی کر رہے ہیں، اور یہ عمل جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں :ترک صدر کے ایرانی ہم منصب اور سعودی ولی عہد سے رابطے، نیتن یاہو کو خطے کیلئے خطرہ قراردیدیا

واضح رہے کہ یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب عالمی برادری، خاص طور پر مغربی ممالک، اسرائیل اور ایران کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے کی اپیلیں کر رہے ہیں، جبکہ خطے میں ایک بڑے تنازعے کے امکانات بڑھتے جا رہے ہیں۔

دوسری جانب ایران اور اسرائیل نے کل رات گئے ایک دوسرے پر نئے حملے کیے ہیں جوآج صبح تک جاری رہے ، تازہ حملوں میں اسرائیل نے ایران میں دنیا کی سب سے بڑی گیس فیلڈ کو نشانہ بنا کر وسیع تر تنازع کے خدشات پیدا کر دیے ہیں۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *