امریکا نے ایران کے خلاف کارروائیوں میں شامل ہونے کی اسرائیلی درخواست مسترد کردی

امریکا نے ایران کے خلاف کارروائیوں میں شامل ہونے کی اسرائیلی درخواست مسترد کردی

اسرائیل نے امریکا سے ایران کے خلاف فوجی کارروائیوں میں شامل ہونے کی درخواست کی ہے لیکن امریکا نے درخواست مسترد کر دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:اسرائیل کا ایران پر حملہ ، فوجی سربراہان سمیت کئی جوہری سائنسدان اور کمانڈر شہید

اسرائیلی اخبار ’دی ٹائمز آف اسرائیل‘ کے مطابق اسرائیلی خبر رساں ادارے ایگزیوس نے اسرائیلی اور امریکی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسرائیل نے گزشتہ 2 روز کے دوران امریکا پر زور دیا ہے کہ وہ ایران کے خلاف اپنی نئی شروع کی گئی فوجی کارروائیوں میں شامل ہو اور اسرائیل کا ساتھ دے، لیکن امریکا فی الحال اس طرح کے اقدام پر غور نہیں کر رہا ہے۔

گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران اسرائیل نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ سے کہا ہے کہ وہ ایران کے جوہری اور فوجی تنصیبات پر حملوں میں شامل ہو۔

اخبار کے مطابق ایک امریکی عہدیدار نے اسرائیل کی درخواست کی تصدیق کی اور کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ فی الحال تنازع میں شامل ہونے پر غور نہیں کر رہی ہے۔

مزید پڑھیں:’ٹروپرومیس3 ‘: ایران کا اسرائیل پر 5واں بڑا میزائل حملہ، 7 افراد ہلاک، 100 سے زیادہ زخمی

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل بنیادی طور پر ایران کے زیر زمین فورڈو یورینیم افزودگی کے مقام کو تباہ کرنے کے لیے امریکی مدد چاہتا ہے، جو اسرائیل کی فوجی صلاحیت سے باہر ہوسکتا ہے۔

وائٹ ہاؤس کے ایک سینیئر عہدیدار نے ایگزیوس کو بتایا کہ ایران پر اسرائیل کے حملوں سے جو کچھ بھی ہوتا ہے اسے روکا نہیں جا سکتا۔ لیکن اگر ایران چاہے تو ہم اس تنازع کے کامیاب پرامن حل کے لیے مذاکرات کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ایران کے لیے امن کے حصول کا تیز ترین طریقہ یہ ہے کہ وہ اپنے جوہری ہتھیاروں کے پروگرام کو ترک کر دے۔

اس سے قبل ایگزیوس نے خبر دی تھی کہ ٹرمپ نے حال ہی میں وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو سے کہا تھا کہ اگر تہران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکنے کے لیے اس طرح کا اقدام ضروری ہو گیا تو امریکا فورڈو سائٹ پر حملہ کرنے پر غور کرے گا۔

وائٹ ہاؤس نے باضابطہ طور پر اس بات کی تردید کی ہے کہ ٹرمپ ایران پر کسی بھی امریکی حملے پر غور کر رہے ہیں۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *