ویب ڈیسک۔ معروف بھارتی دفاعی تجزیہ کار پروین ساہنی نے کہا ہے کہ نریندر مودی کے وزیراعظم بننے کے بعد سے بھارت کو عالمی سطح پر تنزلی کا شکار ہے۔ ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگ کے تناظر میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ “بھارت یقیناً نہ اِدھر ہے نہ اُدھر۔ صرف 11 سال میں میرے ملک کی کیا زبردست گراوٹ ہوئی ہے!”
بھارتی تجزیہ کار پروین ساہنی نے ایک ٹویٹ میں ڈونلڈ ٹرمپ، امریکہ، ایران اور بھارت کے حوالے سے اہم اور سخت موقف اختیار کیا ہے۔
انہوں نے لکھا کہ ابتدا میں انہیں لگا تھا کہ ٹرمپ مختلف ہیں — ان کے پاس امریکہ کو دوبارہ عظیم بنانے (MAGA) کا منصوبہ تھا، جو کئی حوالوں سے منطقی، قابلِ عمل اور معقول محسوس ہوتا تھا۔
تاہم، ساہنی نے کہا کہ حقیقت اس کے برعکس نکلی۔ ٹرمپ اپنے پیش روؤں سے بھی بدتر ہیں۔ ان میں کوئی یقین، مؤقف یا وژن نہیں ہے۔ وہ امریکہ کو ایک عظیم طاقت کے طور پر اس کے زوال کی جانب توقع سے کہیں پہلے لے جا رہے ہیں۔
پروین ساہنی نے کہا کہ ایران ایک عظیم تہذیب ہے، جسے چار اہم ممالک — چین، روس، پاکستان اور شمالی کوریا — کی حمایت حاصل ہے۔ انہوں نے تنبیہ کی کہ اگر ٹرمپ ایران کے خلاف جنگ کے لیے اسرائیل کے ساتھ شامل ہونے کا ایگزیکٹو آرڈر جاری کرتے ہیں، تو یہ ایک افسوسناک قدم ہوگا۔ اس کے نتائج کے بارے میں سوچنا بھی خوفناک ہے۔