پاکستان اور بھارت کی جنگ رکوائی، پاکستانی بہت اچھے لوگ ہیں، ٹرمپ

پاکستان اور بھارت کی جنگ رکوائی، پاکستانی بہت اچھے لوگ ہیں، ٹرمپ

ویب ڈیسک۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ انہوں نے پاکستان اور بھارت کی جنگ رکوائی ہے، پاکستانی بہت اچھے لوگ ہیں۔

واشنگٹن میں ایک تقریب کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ میں نے پاک بھارت دو بڑی (نیو کلیئر )طاقتو ں کے مابین جنگ رکوائی، جس میں دونوں اطراف کی لیڈر شپ نے اپنا اپنا رول بخوبی ادا کیا ۔

صحافی کے سوال’’ آج آپ کی آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے ملاقات ہے ، سفارتی سطح پر کیا پیشرفت متوقع ہے؟ اس کے جواب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ مجھے پاکستان سے پیار ہے، نریندر مودی بھی بہترین انسان ہیں ہم ان کیساتھ معاہدہ بھی کرنے جارہےہیں۔ عاصم منیر نے پاک بھارت جنگ کے دوران پاکستان کی جانب سے انتہائی اہم کردار ادا کیا ۔ پاکستان اور بھارت دونوں ایٹمی قوت رکھنے والے ممالک تھے ۔ میں نے ان دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی کرائی۔

ایران نے بات چیت کرنے کا کہا لیکن میں نے کہا کہ اب بہت دیر ہوچکی ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ ایران نے دو ہفتے پہلے کیوں بات نہیں کی؟ آج ایران بات کرنا چاہ رہا ہے مگر بات چیت پہلے کیوں نہیں کی؟

صدر ٹرمپ نے کہا کہ ایک بار پھر ایران سے غیر مشروط سرینڈر کا مطالبہ کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ ایران کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

یہ بھی پڑھیں: ایران کبھی سرنڈر نہیں کرے گا، امریکی دھمکیوں کے سنگین نتائج ہوں گے: آیت اللہ خامنہ ای

ٹرمپ نے کہا کہ وہ نہیں جانتے یہ سب مزید کتنی دیر چلے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایران حملوں سے بہت پریشان ہے اور اب مذاکرات کرنا چاہتا ہے، لیکن ایران کی نیت اچھی نہیں لگتی۔

صدر ٹرمپ نے کہا کہ ایران چالیس سال سے ’امریکا مردہ باد، اسرائیل مردہ باد‘ کے نعرے لگا رہا ہے، اور ان کا دفاعی نظام ناکام ہو چکا ہے، ان کے پاس فضائی دفاع نہیں ہے۔

ٹرمپ نے مزید کہا کہ وہ وائٹ ہاؤس آنا چاہتے ہیں لیکن آج اور ایک ہفتہ پہلے کی بات میں بہت فرق ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی وضاحت دی کہ امریکا ایران کی نیو کلیئر تنصیبات پر حملہ کرے گا یا نہیں، اس بارے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: ایرانی حملوں اور میزائلوں کی ہیبت اسرائیلیوں پر طاری ، ملک چھوڑ کر بھاگنے لگے

ٹرمپ نے کہا کہ آئندہ ہفتہ اہم ہے، اور ممکن ہے اس سے پہلے ہی کوئی بڑی کارروائی عمل میں لائی جائے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *