مسلم لیگ (ن) کے سینیئر رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل جنرل سید عاصم منیر اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ہونے والی ملاقات میں پاکستان تنازع کشمیر اور بھارت کی جانب سے پاکستان کے پانی روکنے کے اقدام پر بات چیت بھی شامل ہے۔
نجی ٹی وی کے ساتھ اپنے انٹرویو میں رانا ثنا اللہ نے کہا کہ یہ ملاقات انتہائی سفارتی اہمیت کی حامل ہے کیونکہ پاکستان اہم علاقائی مسائل پر امریکی افہام و تفہیم کو یقینی بنانا چاہتا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ’پانی کو ہتھیار بنانے کی بھارت کی کوششوں‘ کی بین الاقوامی سطح پر مذمت کی جانی چاہیے اور واشنگٹن پر زور دیا جائے گا کہ وہ ایسے اقدامات کی حوصلہ شکنی میں اپنا کردار ادا کرے۔
انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر بھارت نے ہمارا پانی روک دیا تو یہ جنگ کے مترادف ہوگا، ٹرمپ کے ساتھ آرمی چیف کی ملاقات میں تنازع کشمیر کے مسئلے کے حل پر بھی بات چیت ضرور ہوئی ہوگی۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما کا کہنا تھا کہ دوطرفہ تجارت، آبی سلامتی اور دیرینہ تنازعات کے پرامن حل پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے علاقائی امن اور اقتصادی تعاون دونوں پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پاکستان اپنے اس مؤقف کا اعادہ کرتا ہے کہ تنازع کشمیر کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا اور اسے کسی بھی وسیع ترامن فریم ورک کا مرکز رہنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکا کو براہ راست یا بالواسطہ طور پر اس بات کو یقینی بنانے میں کردار ادا کرنا ہے کہ بھارت کے یکطرفہ اقدامات کی وجہ سے خطہ ایک اور بحران میں نہ گرے۔