ایران کا اسرائیل پر بڑا حملہ، اسپتال کی عمارت تباہ، بڑے پیمانے پر ہلاکتوں اور نقصانات کا خدشہ

ایران کا اسرائیل پر بڑا حملہ، اسپتال کی عمارت تباہ، بڑے پیمانے پر ہلاکتوں اور نقصانات کا خدشہ

ایران نے اسرائیل پر نیا میزائل حملہ کیا ہے جس سے اسپتال کا ایک حصہ تباہ ہوگیا ہے، اسرائیلی حکام بڑے پیمانے پر ہلاکتوں اور نقصانات کا خدشہ ظاہر کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:ایران پر حملے کی تیاریاں، نیویارک ٹائمز نے ٹرمپ کے ممکنہ منصوبے سے پردہ اٹھا دیا

ایران کے سپریم لیڈرآیت اللہ خامنہ ای نے کہا ہے کہ ایرانی قوم مسلط کردہ جنگ کے خلاف مضبوطی سے کھڑی رہے گی اور کبھی بھی ہتھیار نہیں ڈالے گی۔

ایران کے بیلسٹک میزائل نے جمعرات کی صبح اسرائیلی علاقے بیرشیبہ میں سوروکا میڈیکل سینٹر کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں اسرائیل بھر میں فضائی حملے کے سائرن بجنے لگے۔

آئی ڈی ایف نے جمعرات کی صبح 7:03 بجے نشاندہی کی کہ ایران سے اسرائیلی علاقے کی طرف 20 سے 30 کے درمیان میزائل داغے گئے تھے۔

اسرائیل کے مطابق یہ گزشتہ 48 گھنٹوں میں ایران کی جانب سے داغا جانے والا سب سے بڑا میزائل بیراج ہے۔ کم از کم 7 مقامات پر نقصانات کی اطلاعات ہیں، جن میں سے 3 گوش دان میں اور ایک بیر شیوا کے سوروکا اسپتال ہے، جسے براہ راست نشانہ بنایا گیا۔

اب تک تمام متاثرہ مقامات پر 50 سے زیادہ افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ اسپتال حکام کے مطابق اسپتال کے کئی علاقے متاثر ہوئے ہیں اور پرانی سرجیکل بلڈنگ کو کافی نقصان پہنچا ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ ایرانی قوم مسلط کردہ جنگ کے خلاف مضبوطی سے کھڑی رہے گی خوفزدہ نہیں ہوگی، ہتھیار بھی نہیں ڈالے گی۔

اسرائیل میں ریسکیو سروسز نے فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے مریضوں اور عملے کو باہر نکالا جبکہ ٹیموں نے دھماکے کے بعد لفٹ میں پھنسے افراد کو نکالنے کے لیے کام کیا۔

چھروں اور دھماکے سے زخمی ہونے والے ایک 80 سالہ شخص کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔ ہولون شہر میں 3 دیگر افراد بھی شدید زخمی ہوئے ہیں۔ میگن ڈیوڈ اڈوم (ایم ڈی اے) نے بتایا کہ میزائل بیراج سے متاثر ہونے والے مختلف مقامات پر کم از کم 30 دیگر افراد کو معمولی چوٹیں آئیں۔

مزید پڑھیں:اسرائیلی حکومت نے ایران پر حملے کے مقاصد حاصل نہ کرنے کا اعتراف کرلیا

اسرائیلی میڈیا کے مطابق ایران کی جانب سے 20 سے زیادہ میزائل داغے گئے جن میں سے کم از کم 3 نے وسطی اسرائیل میں براہ راست حملے کی تصدیق کی ہے۔ متعدد شہروں میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں اور ہنگامی خدمات متاثرہ علاقوں کا جائزہ لینے اور ان سے نمٹنے کا کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔

اسرائیلی فائر اینڈ ریسکیو سروس طبی ٹیموں کے ساتھ مل کر زخمیوں کو نکالنے اور اسپتال میں اور اس کے آس پاس کے لوگوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے سرگرمی سے کام کر رہی ہے۔

تازہ ترین کشیدگی ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب علاقائی کشیدگی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، ایرانی حملوں کے نتیجے میں اسرائیل کی جانب سے جوابی حملے کے اعلانات کیے جا رہے ہیں، جن میں تہران اور یمن کے مقامات کو نشانہ بنانا بھی شامل ہے۔

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی (آئی آر جی سی) نے آپریشن کی تازہ ترین لہر کے بعد ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ انہوں نے اس میں 2 مرحلوں پر مشتمل انتہائی بھاری بیلسٹک میزائل سیجل کا استعمال کیا ہے۔

پاسداران انقلاب نے مقبوضہ علاقوں میں آباد کاروں کو یہ بھی بتایا کہ حالیہ دنوں میں کامیاب ایرانی جوابی حملوں کی وجہ سے اسرائیلی فضائی دفاع کمزور ہو چکا ہے اور اب فلسطین کی مقبوضہ سرزمین پر فضائی حدود مکمل طور پر ایرانی میزائلوں اور ڈرونز کے ذریعے کنٹرول کی جاتی ہیں۔

وارننگ میں منگل کے ایرانی حملے کا حوالہ دیا گیا ہے جس میں موساد سے وابستہ اسرائیلی فوجی انٹیلی جنس مرکز، امان اور اسرائیلی لڑاکا طیاروں کا ایک اڈہ تباہ کر دیا گیا تھا اور آئی آر جی سی کے سربراہ نے اس ہفتے کے اوائل میں کہا تھا کہ صیہونیوں کے لیے جہنم کے دروازے کھل جائیں گے۔

ایران کی جانب سے بیان میں آباد کاروں کو متنبہ کیا گیا ہے کہ وہ زیر زمین بنکروں کے اندر آہستہ آہستہ موت یا ان ممالک میں واپس جانے میں سے کسی ایک کا انتخاب کریں جہاں سے ان کے آباؤ اجداد آئے تھے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *