سینئر صحافی سفینہ خان نے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مابین ملاقات کے حوالے سے کہا ہے کہ اس اہم ملاقات کے بعد علاقائی امن کے حوالے سے مثبت اثرات سامنےآ نا شروع ہو گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی سفینہ خان نے کہا ہے کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے بعد ایران کے معاملے پر لچک پیدا ہوئی اور امریکی صدر نے ایران پر حملہ سےمتعلق فیصلہ موخر کر دیا۔ سینئر صحافی سفینہ کا کہنا تھا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ملاقات کے بعد ٹرمپ کو کچھ کانفیڈنس آیا ہے کہ شاید فیلڈ مارشل ایران کے معاملے پر کردار ادا کرسکتے ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایران پر حملوں سے متعلق آئیندہ دو ہفتوں میں فیصلہ کریں گے ، سفینہ خان نے کہا کہ امریکی صدر فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سے ملاقات سے قبل ایران اور اسرائیل کے مابین جنگ کے حوالے سےممکنہ حملے پر تیار تھے تاہم انہوں نے فیلڈ مارشل سے ملاقات کے بعد واضح کہا کہ وہ بہتر انداز میں ایران جانتے ہیں اور اسی و جہ سے انہوں نے ایران سے متعلق اپنے فیصلے کو آئیندہ دو ہفتوں کے لیئے موخر کیا ہے۔
امریکی صدر ملاقات سے قبل کسی بھی وقت ایران پر حملے کے لیے تیار تھے اور انہوں نے ایران کی قیادت پر واضح کرد یا تھا کہ انہیں میزائل حملوں پر ردِ عمل کا سامنا کرنا پڑے گا تاہم انکے اس شدید رویئے میں فیلڈ مارشل سے ملاقات کے بعد بھر پور انداز میں لچک کا مظاہرہ کیا ہے۔
دو ہفتوں سے متعلق ایران پر کسی بھی فیصلے کے حوالے سے جو فیصلہ ڈونلڈ ٹرمپ نے موخر کیا ہے اسے ملاقات ا ثر کہا جا رہا ہے جو پاکستان اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کے بڑھتے اثرو رسوخ کا آئینہ دار ہے۔ اس حوالے سے پاکستان خطے میں امن کے حوالے سے ایک اہم اور مثبت کردار ادا کرنے جا رہا ہے۔