پاکستان کے ملٹری کمانڈر کا متحرک کردار، امریکہ کا ایران جنگ میں شامل ہونے سے متعلق فیصلہ موخر: میجر جنرل (ریٹائرڈ) زاہد محمود

پاکستان کے ملٹری کمانڈر کا متحرک کردار، امریکہ کا ایران جنگ میں شامل ہونے سے متعلق فیصلہ موخر: میجر جنرل (ریٹائرڈ) زاہد محمود

میجر جنرل (ریٹائرڈ) زاہد محمود نے کہا ہے کہ پاکستان کے ملٹری کمانڈر فیلڈ مارشل عاصم منیر کی کامیاب ڈپلومیسی کے سبب
امریکی صدر نے ایران جنگ میں شامل ہونے کا فیصلہ دو ہفتے کے لئے موخر کردیا ہے جو پاکستان کیلئے اعزاز ہے۔

تفصیلات کے مطابق میجر جنرل (ریٹارئرڈ) عاصم منیر کا کہنا ہے پاکستان کےملٹری کمانڈر خطے کے امن کے حوالےسے ایک متحرک کردار اداکر رہے ہیں اور اس امر کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتاہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خود اس امر کو تسلیم کیا ہے کہ پاکستان ایران کو مجھ سے بہتر جانتا ہے اور انہوں نے فیلڈمارشل عاصم منیر سے ملاقات کے بعد ایران اسرائیل جنگ میں شامل ہونے سے متعلق فیصلہ آئیندہ دو ہفتے کے لیے موخر کرنے کا اعلان کیاہے تاکہ خطے میں کشیدگی کو مذاکرات کے حوالےسے حل کیا جائے۔

انکا کہنا تھا کہ فیلڈمارشل عاصم منیر سے ٹرمپ کی ملاقات کے بعد یہ فیصلہ ہوا ہے، یہ ہے وہ ڈپلومیسی ، پاکستان کے ملٹری کمانڈر کی کوششوں کی وجہ سے امن کو ایک اور موقع ملا،پاکستان اس علاقے کا اسٹیبلائزر ہے، میجرجنرل ریٹائرڈ زاہد محمود کا کہنا ہے کہ ترجمان وائٹ ہاؤس نے واضح کیا کہ امریکی صدر مذاکرات کو ایک چانس دینے کے لیئے امریکی صدر ایران اسرائیل جنگ میں شامل ہونے سےمتعلق ابھی کوئی فیصلہ نہیں کر رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: فیلڈمارشل سید عاصم منیر سے صدر ٹرمپ کی ملاقات، خطے میں امن کے حوالے سے مثبت اثرات کا آغاز

انہوں نے کہا کہ کینیڈا میں جی سیون اجلاس سے نکلتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ جا کر اس حوالے سے فیصلہ کریں گے کہ امریکہ نے ایران اسرائیل جنگ میں کیسے شامل ہونا ہے ، تاہم فیلڈ مارشل عاصم  منیرسےملاقات کے فوری بعد انہوں نے مذاکرات کو ایک چانس دینے کا فیصلہ دیتے ہوئے اس فیصلے کو آئیندہ دو ہفتوں کے لیئے موخر کر دیا ہے۔

میجر جنرل (ریائرڈ) عاصم منیر نے خطے میں جاری کشیدگی سے متعلق صدر ٹرمپ کے خیالات کو کافی حد تک انسپائر کیا اور انہوں نے مذاکرات کو مزید ایک چانس دیا جو پاکستان کے ملٹری کمانڈر کی ایک بہت بڑی جیت ہے۔

ان اقدامات کے سبب پاکستان اس خطے کا اسٹیبلائز بن چکا ہے کیونکہ پاکستان کے جہاں ایران کے ساتھ آئیڈیل تعلقات ہیں وہیں پاکستان کے امریکہ کے ساتھ بہت مستحکم تعلقات ہیں اور امریکہ اس امر کو تسلیم کرتا ہے کہ پاکستان انے انہیں مسائل کے حل کے حؤالے سے بہترین مشورہ دیا ہے اور امریکی صدر نے اس امر کا برملا اظہار کیا ہے کہ وہ پاکستان سے محبت کرتے ہیں۔ I love Pakistan اینڈ I love Pakistan Army.

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *