جس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم نے معاہدہ ختم نہیں کیا، بس اسے معطل کر دیا ہے، اب پانی کا ڈیٹا پاکستان سے شیئر نہیں ہوا لیکن یہ کوئی قابل فخر فیصلہ نہیں ہے کیونکہ نہ ہم خود ذخائر بنا سکتے ہیں اور نہ ہی ہمارے پاس اس کی صلاحیت ہے۔
ہمارے پانی کے ذخائر بنانے سے پہلے چین مداخلت کر سکتا ہے۔پاکستان زرعی ملک ہے اور اس کی زرعی اکانومی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے جو کیا وہ اچھا عمل نہیں ہے۔ ایسے چھوٹے چھوٹے ملک کرتے ہیں۔