ایمرجنسی سے بدتر حالات، آئین بدل کر مودی حکومت جمہوریت کو کچل رہی ہے، سیکرٹری بھارتی کمیونسٹ پارٹی کا سخت بیان

ایمرجنسی سے بدتر حالات، آئین بدل کر مودی حکومت جمہوریت کو کچل رہی ہے، سیکرٹری بھارتی کمیونسٹ پارٹی کا سخت بیان

ویب ڈیسک : بھارتی کمیونسٹ پارٹی  (سی پی آئی)  کے جنرل سیکریٹری ڈی راجہ نے ایک بیان میں مودی حکومت کی پالیسیوں پر سخت تنقید کرتے انہیں خبردار کیا ہے ۔

آزاد ریسرچ رپورٹ کے مطابق  مودی حکومت آئین کی روح کو مسخ کرتے ہوئے عوامی حقوق، برابری اور مذہبی آزادی جیسے بنیادی اصولوں کو منظم طور پر کمزور کر رہی ہے۔

سیکرٹری بھارتی کمیونسٹ پارٹی کے اس بیان کو دیکھیں تومعلوم ہوتا ہے کہ یہ الفاظ محض جذباتی ردعمل نہیں، بلکہ ایک خالص سیاسی اور سماجی تجزیہ ہیں، جو بھارت کے موجودہ سیاسی منظرنامے کی سچائی کا چہرہ آشکار کرتے ہیں۔

بھارتی کمیونسٹ پارٹی (CPI) کے جنرل سیکریٹری ڈی راجہ نے تنبیہ کی ہے، وہ دراصل اُس فاشسٹ رجیم کے خلاف ایک بڑا اعلان ہے، جو نریندر مودی، بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)، اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) نے مل کر مسلط کیا ہے۔

صیہونیت و ہندوتوا گٹھ جوڑ : قبضے، تشدد اور نسل کشی کی مشترکہ تاریخ

ڈی راجہ کا کہنا ہے کہ بی جے پی اور آر ایس ایس ڈاکٹر امبیڈکر کے دئیے گئے آئین کو بدلنے کی کوشش کر رہے ہیں،  یہ بات محض علامتی نہیں بلکہ عملی شواہد سے واضح ہوتی ہے کہ موجودہ حکومت نہ صرف آئینی اداروں کو کمزور کر رہی ہے، بلکہ عوامی حقوق، برابری اور مذہبی آزادی جیسے بنیادی اصولوں کو بھی پامال کر رہی ہے۔

آزاد ریسرچ کے مطابق ڈٰ راجہ کا یہ بیان بتاتا ہے کہ بھارت میں ہر روز دلتوں، آدیواسیوں، اور خاص طور پر مسلمانوں پر بڑھتے ہوئے ظلم و ستم ایک منظم ریاستی پالیسی کی شکل اختیار کر چکے ہیں جس میں  تشدد (mob lynching)، پولیس انکاؤنٹرز، فرقہ وارانہ فسادات، اور “بلڈوزر جسٹس” اب سیاسی مظاہرے نہیں بلکہ حکومتی پالیسی کا حصہ بن چکے ہیں۔

یہ سب ایک ایسی حکومت کے دور میں ہو رہا ہے جو “سب کا ساتھ، سب کا وکاس” کا نعرہ لگا کر اقتدار میں آئی، مگر اب اقلیتوں اور پسماندہ طبقات کے وجود کو ہی چیلنج کر رہی ہے۔

آذاد ریسرچ کے مطابق ڈی جے راجہ کے بیان کو مدنظر رکھیں تو نریندر مودی کی آمریت میں جمہوریت کا گلا گھونٹا جا رہا ہے، نریندر مودی نے بھارت کو ایک ایسی نگرانی ریاست  (Surveillance State) میں تبدیل کر دیا ہے، جہاں اختلاف رائے کو غداری کہا جاتا ہے اور صحافت پر قدغن ہے، یہی نہیں عدلیہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے اور سچ بولنے والا ہر فرد “دیش دروہی” قرار دیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : پہلگام حملے کی تحقیقات ، مودی سرکار ثبوت پیش کرنے میں ناکام

آذاد ریسرچ کے مطابق مودی کی حکمرانی محض آمریت نہیں، بلکہ ایک نظریاتی جارحیت ہے، جو آر ایس ایس کے “ہندو راشٹر” کے ایجنڈے کو نافذ کرنے کے لیے آئین، اداروں، اور شہری حقوق کو تباہ کر رہی ہے۔

ڈی. راجہ کا بیان نہ صرف مظلوموں کے حق میں ایک آواز ہے، بلکہ اس فاشزم کے خلاف ایک تاریخی گواہی بھی ہے ، یہ الفاظ ان لاکھوں آوازوں کی ترجمانی کرتے ہیں جو دبی ہوئی ہیں، مگر زندہ ہیں۔ یہ بیان ہمیں یاد دلاتا ہے کہ آمریت ہمیشہ خاموشی سے نہیں آتی وہ “قومی فخر” اور “ترقی” کے خوشنما نعروں میں لپٹی ہوئی آتی ہے، اور جب آنکھ کھلتی ہے تو جمہوریت دفن ہو چکی ہوتی ہے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *