پاکپتن ڈی ایچ کیو اسپتال میں 20 بچوں کی اموات کی تحقیقات کا آغاز

پاکپتن ڈی ایچ کیو اسپتال میں 20 بچوں کی اموات کی تحقیقات کا آغاز

کمشنر ساہیوال نے پاکپتن کے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ( ڈی ایچ کیو ) اسپتال میں 20 بچوں کی اچانک موت کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:خیبرپختونخوا میں صحت ایمرجنسی، اسپتالوں میں بیڈز کی کمی ، حیران کن اعداد و شمار سامنے آ گئے

میڈیا رپورٹ کے مطابق سانحہ پاکپتن ڈی ایچ کیو ساہیوال کی تحقیقات کے لیے ساہیوال ٹیچنگ اسپتال کے ٹیکنیکل سٹاف پر مشتمل نئی انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق معاملے سے واقف عہدیداروں کے مطابق کمیٹی کو مکمل تحقیقات کرنے اور 5 دن کے اندر اپنی رپورٹ پیش کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔

ابتدائی اطلاعات کے مطابق 16 جون سے 22 جون کے درمیان ڈی ایچ کیو اسپتال میں کم از کم 20 بچے دم توڑ گئے۔

مزید پڑھیں:پنجاب کے سرکاری اسپتالوں سے بڑی مقدار میں ادویات چوری کرکے افغانستان سمگل ہونے کا انکشاف

سب سے زیادہ اموات 19 جون کو ہوئی تھیں، جب مبینہ طور پر بچوں کے وارڈ میں ایک ہی دن میں 5 بچوں کی موت ہوئی تھی۔

متوفی کے اہل خانہ نے الزام لگایا ہے کہ یہ اموات اسپتال کے عملے کی لاپرواہی اور چلڈرن وارڈ میں آکسیجن کی شدید قلت کا نتیجہ ہیں۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *