سپریم کورٹ نے انصاف تک رسائی کو بہتر بنانے کے لیے دور دراز علاقوں تک ویڈیو لنک سہولت کا دائرہ بڑھا دیا۔
انصاف تک رسائی کو بہتر بنانے اور عوامی مرکزیت پر مبنی اصلاحات کو اپنانے کی اپنی مسلسل کوششوں کے تحت، سپریم کورٹ آف پاکستان نے ویڈیو لنک سہولت کو ملک کے دور دراز علاقوں میں رہائش پذیر وکلا اور سائلین کے لیے توسیع دے دی ہے۔
یہ سہولت سندھ ہائی کورٹ ڈویژن بینچ سکھر اور پشاور ہائی کورٹ کے چار بینچوں ایبٹ آباد، مینگورہ (سوات)، بنوں اور ڈیرہ اسماعیل خان میں کامیابی سے قائم کر دی گئی ہے۔ یہ اہم اقدام سپریم کورٹ کے ایک جامع اور جدید ٹیکنالوجی سے مربوط عدالتی نظام کے عزم کا مظہر ہے۔
یہ سہولت دور دراز علاقوں سے وکلا اور سائلین کو طویل سفر کی زحمت سے بچاتے ہوئے سپریم کورٹ میں بذریعہ ویڈیو لنک پیش ہونے کے مواقع فراہم کرتی ہے، جس سے وقت اور وسائل کی قابلِ قدر بچت ممکن ہوتی ہے۔ اس نظام کو مکمل طور پر فعال کر دیا گیا ہے اور وکلا کو ویڈیو لنک کے ذریعے مقدمات کی سماعت کے لیے درخواست دینے کی ترغیب دی جاتی ہے۔
یہ اقدام سپریم کورٹ کے اس وسیع تر وژن کا حصہ ہے جس کے تحت عوامی مرکزیت کو فروغ دینے کے لیے انفارمیشن ٹیکنالوجی کو عدالتی نظام میں ضم کیا جا رہا ہے، تاکہ یہ نظام زیادہ شفاف، فعال اور جوابدہ بنایا جا سکے۔ یہ سہولت عدالتی کارروائیوں کو جدید خطوط پر استوار کرتی ہے اور اس امر کو یقینی بناتی ہے کہ جغرافیائی رکاوٹیں کسی شہری کے لیے انصاف تک رسائی میں حائل نہ ہوں۔
اس سہولت کی دیگر صوبوں کے دور دراز علاقوں تک بھی توسیع دی جائے گی اور اس سلسلے میں اقدامات جاری ہیں۔