سرینگر: غیرقانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوج نے جون کے مہینے کے دوران ریاستی دہشت گردی کی کارروائیوں میں کم از کم پانچ کشمیریوں کو شہید کر دیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے ریسرچ سیکشن کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق ان میں سے دو کشمیریوں کو جعلی مقابلوں میں شہید کیا گیا۔
بھارتی قابض فورسز نے 214 محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں اور گھروں پر چھاپے مارے، جن کے دوران 45 کشمیریوں کو گرفتار کیا گیا۔ ان میں اکثریت نوجوانوں اور سیاسی کارکنوں کی ہے، جن پر پبلک سیفٹی ایکٹ اور غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام جیسے کالے قوانین کے تحت مقدمات قائم کیے گئے۔
مزید براں قابض بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں اپنے نوآبادیاتی ہتھکنڈے مزید تیز کر دیے ہیں۔ مودی حکومت نے جون میں کشمیریوں کی 19 رہائشی و تجارتی جائیدادیں ضبط کیں۔ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی زیر قیادت انتظامیہ نے چار کشمیری سرکاری ملازمین کو بھی برطرف کر دیا۔
عیدالاضحی کے موقع پر سرینگر کی تاریخی جامع مسجد اور عیدگاہ کو بند رکھا گیا۔ رپورٹ کے مطابق بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کی ہدایت پر یہ ظالمانہ اقدامات بی جے پی حکومت کی اس مہم کا حصہ ہیں جس کا مقصد کشمیری عوام کو سیاسی و معاشی طور پر کمزور کرنا اور ان کی تحریکِ آزادی کو کچلنا ہے۔