ورلڈ سکھ آرگنائزیشن آف کینیڈا (ڈبلیو ایس او) کی جانب سے پیراگ جین کو ہندوستان کی انٹیلی جنس ایجنسی ریسرچ اینڈ اینالائسز ونگ (را) کا نیا سربراہ مقرر کیے جانے پر بھر پور مذمت اور نا پسندیدگی کا اظہار کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ورلڈ سکھ آرگنائزیشن آف کینڈا کی جانب سے بھارتی خفیہ ایجنسی ‘را’ کے نئے سربراہ پیراگ جین کی تقرری پر سخت نا پسندیدگی کا اظہار کیا گیا ہے پیراگ جین کینڈا میں ہندوستانی سفارتکار کئ حیثیت سے زمہ داری ادا کرتے رہے ہیں اور ڈبلیو ایس او کے مطابق پیراگ جین کینڈا میں سکھوں کو ٹارگٹ کرنے میں ملوث رہے ہیں۔
پیراگ جین کو تقریباً 2016 سے 2018 تک کینیڈا میں تعینات کیا گیا تھا اور اس پر کینیڈا میں سکھوں کو نشانہ بنانے کی سرگرمیوں کا الزام تھا۔ جین کی تقرری کینیڈا کے خدشات اور غیر ملکی مداخلت یا بین الاقوامی جبر کو روکنے سے انکار کے لئے ہندوستان کی مسلسل نظر اندازی کی نشاندہی کرتی ہے۔
پیراگ جین 1989 بیچ کے پنجاب کیڈر کا انڈین پولیس سروس افسر ہے جو بھارت میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور کینیڈا میں جاسوسی کی کارروائیوں میں ملوث ہے۔ 1993 میں پٹیالہ میں پولیس سپرنٹنڈنٹ کے طور پر، جین کو 19 سالہ سکھ دیو سنگھ کے اغوا اور ماورائے عدالت قتل میں نامزد کیا گیا تھا۔ یہ واقعہ جس میں تشدد اور خفیہ تدفین شامل ہے، انصاف کے کرائمز اگینسٹ ہیومینٹی ڈیٹا بیس میں درج ہے جس پر پیراگ جین کو کبھی جوابدہ نہیں ٹھہرایا گیا۔
ڈبلیو ایس او اور دیگر شراکت دار سکھ تنظیموں نے پہلے ہی مطالبہ کیا ہے: کینیڈا میں ہندوستان کی غیر ملکی مداخلت اور بین الاقوامی جبر کے بارے میں عوامی انکوائری یقینی بنائی جائے ۔ – کینیڈا اور ہندوستان کے درمیان انٹیلی جنس شیئرنگ کے تمام معاہدوں کی فوری منسوخی اور – اس بات کو یقینی بنانا کہ ہندوستان کینیڈین حکام کے ساتھ مکمل تعاون کرے اور سفارتی تعلقات کی بحالی سے پہلے سکھ کینیڈیینز کے خلاف اپنی مہم ختم کرے۔