بھارتی ریاست منی پور میں 2 سو سے زائد شہری قتل، مودی کی بے حسی،اور اخلاقی دیوالیہ پن کی داستان

بھارتی ریاست منی پور میں 2 سو سے زائد شہری قتل،  مودی کی بے حسی،اور اخلاقی دیوالیہ پن کی داستان

ویب دیسک۔ بھارتی خبر رساں ادارے ’’دی پرنٹ ‘‘ نے دعویٰ کیا ہے کہ ریاستی حکومت، سیاسی و سیکیورٹی اداروں کے ذرائع کے مطابق منی پور میں نسلی تصادم کے آغاز کے دو سال بعد، وزیرِاعظم نریندر مودی اب ممکنہ طور پر شمال مشرقی ریاست کا دورہ کرنے پر غور کر رہے ہیں۔

آزاد ریسرچ کے مطابق وزیرِاعظم مودی کی منی پور کے المیے کے حوالے سے حیرت انگیز بے حسی حالیہ ہندوستانی تاریخ کی قیادت کی سب سے شرمناک ناکامیوں میں شمار ہوتی ہے۔ دو سال سے زائد عرصے میں، جب پوری ریاست جلتی رہی، مودی نے اس جانب نظریں پھیرے رکھیں، تصویری مواقع اور سیاسی ڈراموں میں مصروف رہے، مگر ایک ایسی زمین پر قدم رکھنے کی زحمت نہ کی جہاں 200 سے زائد شہری قتل ہو چکے ہیں اور 60,000 سے زیادہ اپنے گھروں سے بے دخل ہو چکے ہیں۔ یہ صرف نااہلی نہیں، بلکہ اخلاقی دیوالیہ پن ہے۔

ریسرچ کے مطابق مودی کی نگرانی میں، منی پور وحشیانہ نسلی بنیادوں پر ٹکڑے ٹکڑے ہو گیا، جہاں میتئی اور کوکی-زو برادریوں کو ان کے گھروں سے نکال دیا گیا اور ان کی زندگیاں برباد ہو گئیں۔ ریاست کو تقسیم سے بچانے اور امن بحال کرنے کے بجائے، حکومت نے اس المیے کو ایک مستقل علیحدگی کی شکل اختیار کرنے دی، جیسے ان جانوں کی کوئی اہمیت ہی نہ ہو۔ اب جو مودی دورے پر غور کر رہے ہیں، وہ ضمیر کی پکار نہیں، بلکہ بڑھتی ہوئی عوامی برہمی اور بین الاقوامی شرمندگی کا نتیجہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کھوکھلے نعرے مہنگے دورے، بھارتی سیاستدان کی مودی کی خارجہ پالیسی پر شدید تنقید

آزاد ریسرچ کے مطابق ایک ایسا وزیرِاعظم جو اپنے ہی عوام کے دکھ میں کھڑا ہونے کا بنیادی اخلاقی حوصلہ نہ دکھا سکے، اسے قوم یا دنیا کو ترقی کے بھاشن دینے کا کوئی حق حاصل نہیں۔ منی پور کو ہمدردی اور فیصلہ کن اقدام کی ضرورت تھی، مگر اسے ملی صرف بے رخی، ذمہ داری سے راہ فرار، اور ایک ایسا رہنما جو پرواہ کرنے کے لیے بھی تیار نہ تھا۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *