احمد آباد طیارہ حادثے کے خوف نے بھارتیوں کو بری طرح جکڑ رکھا ہے ، پیر کو نیویارک دہلی کی 2 پروازوں کے اسی بوئنگ طیاروں کو فنی خرابی پر ہنگامی لینڈنگ کرنا پڑی جبکہ ان طیاروں میں سوار مسافر خوف سے چلانے اور کانپنے لگے۔
غیر ملکی ائیر لائن کی پرواز یو اے 82 نے گزشتہ رات ساڑھے 9 بجے نیویارک سے دہلی کیلئے ٹیک آف کیا تو روانگی کے 50 منٹ بعد پائلٹ نے ائیر ٹریفک کنٹرولر کو جنرل ایمرجنسی کا پیغام بھیجا اور طیارے کو واپس نیویارک موڑ لیا گیا۔
لگ بھگ 4 سال پرانے اس بوئنگ 787 ڈریم لائنر 9 طیارے نے ٹیک آف کے ایک گھنٹہ 45 منٹ بعد نیویارک میں ٹیکنیکل لینڈنگ کی۔
عین اسی وقت نئی دہلی سے روانہ ہوئی پرواز یو اے 83 لگ بھگ 16 گھنٹے کا سفر طے کرکے نیویارک کے راستے میں تھی کہ پائلٹ نے ایمرجنسی ڈکلیئر کرتے ہوئے بوئنگ 787 ڈریم لائنر 9 طیارے کو امریکا کے بوسٹن ائیرپورٹ پر لینڈ کرا دیا۔
سوشل میڈیا پر ان دونوں واقعات کی رپورٹنگ ہوتے ہی بھارتیوں کی اکثریت سیخ پا ہوگئی۔
ایک بھارتی شہری سری کانت شرما نے لکھا کہ کوئی دن ایسا نہیں جب بوئنگ 787 کو کوئی مسئلہ سنے بغیر نہ گزرا ہو ، انہوں نے کہا کہ ڈریم لائنر پر پابندی لگانا چاہیے۔
بعد میں دہلی سے نیویارک کیلئے اگلی پرواز یو ایل 83 منسوخ کر دی گئی۔
واضح رہے کہ 22 جون کو بھی نیویارک دہلی کی پرواز یو اے 82 نے فنی خرابی پر اڑان بھرنے کے کچھ دیر بعد نیویارک میں ہنگامی لینڈنگ کی تھی اور احمد آباد میں اڑان بھرنے کے 30 سیکنڈ بعد گر کر تباہ ہونے والا طیارہ بھی بوئنگ 787 9 ڈریم لائنرز تھا۔
یاد رہے کہ 12 جون 2025 کو بھارتی ریاست گجرات کے شہر احمد آباد میں اڑان بھرنے کے کچھ دیر بعد گر کر تباہ ہونے والا طیارہ بھارتی تاریخ کا دوسرا بدترین فٓضائی حادثہ بن گیا، ایئر انڈیا کے لندن کے لیے اڑان بھرنے والے طیارے میں عملے اور مسافروں سمیت 242 افراد سوار تھے اور طیارہ احمد آباد ایئرپورٹ کے قریب تباہ ہوا۔
مذکورہ حادثے سے 37 سال قبل 1988 میں بھی احمد آباد ایئرپورٹ کی حدود میں طیارہ گر کر تباہ ہوا تھا، جس میں 133 افراد ہلاک ہوئے تھے۔