ویب ڈیسک۔ آزاد فیکٹ چیک نے ایک بھارت سے چلنے والے “ایکس” (سابق ٹوئٹر) اکاؤنٹ کی جانب سے پھیلائی گئی غلط معلومات کو بے نقاب کیا ہے، جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ پاکستان نے AN/TPS-77 ریڈارز کی سپلائی کی درخواست کی ہے۔
آزاد فیکٹ چیک کے مطابق یہ دعویٰ بے بنیاد اور غلط ہے۔ پاکستان نے نہ تو یہ ریڈارز خریدنے کی کوئی درخواست کی ہے، اور نہ ہی کسی قسم کی امداد یا عطیے کی اپیل امریکی کمپنی لاک ہیڈ مارٹن (Lockheed Martin)سے کی ہے۔
مزید برآں، آزاد فیکٹ چیک نے اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ بھارتی “ایکس” اکاؤنٹ امریکی دفاعی خریداری کے طریقہ کار سے مکمل طور پر ناواقف ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ کوئی بھی ملک لاک ہیڈ مارٹن یا کسی امریکی دفاعی کمپنی سے براہِ راست خریداری کی درخواست نہیں کر سکتا۔ اس کے لیے لازمی ہے کہ متعلقہ درخواست امریکی محکمہ دفاع (U.S. Department of Defense – DoD) کے ذریعے دی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: ’ایف اے ٹی ایف‘ نے بھارت کے ڈیجیٹل نظام کو دہشتگردی کی مالی معاونت کا مرکز قرار دیدیا، فوری کارروائی کا مطالبہ
تمام منظور شدہ فارن ملٹری سیلز (Foreign Military Sales) کی تفصیلات امریکی محکمہ دفاع کی ویب سائٹ پر عوامی سطح پر دستیاب ہوتی ہیں۔ آزاد فیکٹ چیک نے واضح کیا کہ پاکستان کی جانب سے اس نوعیت کی کوئی درخواست موجود نہیں ہے۔
یہ واقعہ بھارتی سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی جانب سے جھوٹی معلومات پھیلانے کی ایک اور مثال ہے، جس کا مقصد غلط فہمیاں پیدا کرنا اور پاکستان کے دفاعی معاملات سے متعلق گمراہ کن تاثر دینا ہے۔
Azaad Fact Check has debunked misinformation spread by an India-based X account claiming that Pakistan requested a supply of AN/TPS-77 radars. No Pakistani radars were destroyed by India, and Pakistan has not made any such purchase or donation requests to Lockheed Martin.… https://t.co/9s2GkLcV11 pic.twitter.com/U2A06QlCBD
— Azaad Fact Check (@azaadfactcheck) July 8, 2025