رائٹرز کا ایکس اکاؤنٹ بلاک کرنے کا حکم مودی حکومت نے دیا، ایکس انتظامیہ

رائٹرز کا ایکس اکاؤنٹ بلاک کرنے کا حکم مودی حکومت  نے دیا، ایکس انتظامیہ

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس کے گلوبل گورنمنٹ افیئرز نے تصدیق کی ہے کہ بھارتی حکومت نے بین الاقوامی خبر رساں ادارے رائٹرز (@Reuters) کا اکاؤنٹ بلاک کرنے کا باقاعدہ حکم دیا تھا۔

اس سے قبل بھارتی صارفین نے دیکھا کہ رائٹرز کا ایکس اکاؤنٹ بھارت میں دستیاب نہیں رہا۔ جب عوامی تنقید میں اضافہ ہوا تو بھارتی حکومت نے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت کی جانب سے ایسا کوئی حکم نہیں دیا گیا۔

وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ یہ معاملہ ایک تکنیکی خرابی یا ایکس کی جانب سے پیدا شدہ غلط فہمی ہو سکتی ہے۔ مزید یہ کہا گیا کہ رائٹرز کے کئی دیگر ہینڈلز بھارت میں دستیاب ہیں، جو اس بات کا ثبوت ہیں کہ حکومت رائٹرز کو بھارت میں چاہتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مودی سرکار جنگی جنون میں مبتلا: بھارتی وزیردفاع راج ناتھ سنگھ ایک اور متنازعہ بیان سامنے آگیا

تاہم، ایکس کی گلوبل گورنمنٹ افیئرز ٹیم نے بھارتی حکومت کے اس مؤقف کو جھوٹ قرار دے دیا اور حقیقت سے پردہ اٹھایا۔ ایکس نے اپنے بیان میں کہا کہ 3 جولائی 2025 کو بھارتی حکومت نے ایکس کو انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ کی دفعہ 69 اے کے تحت بھارت میں 2,355 اکاؤنٹس بلاک کرنے کا حکم دیا، جن میں بین الاقوامی خبر رساں ادارے رائٹرز اور رائٹرز ورلڈ کے ہینڈلز بھی شامل تھے۔

بیان کے مطابق، وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی نے فوری طور پر ایک گھنٹے کے اندر ان اکاؤنٹس کو بلاک کرنے کا مطالبہ کیا، بغیر کوئی جواز فراہم کیے، اور یہ حکم دیا کہ یہ اکاؤنٹس اگلے نوٹس تک بلاک رہیں۔

عوامی احتجاج کے بعد، حکومت نے ایکس سے رابطہ کر کے رائٹرز اور رائٹرز ورلڈ کے اکاؤنٹس کو بلاک لسٹ سے ہٹانے کی درخواست کی، جس سے یہ واضح ہو گیا کہ پہلے بلاکنگ کا فیصلہ حکومت کی جانب سے کیا گیا تھا، اور بعد میں اس سے انکار کر کے گمراہ کن مؤقف اختیار کیا گیا۔

ایکس نے مزید کہا کہ وہ بھارت میں اظہارِ رائے کی آزادی پر مسلسل ہونے والی پابندیوں اور پریس سنسرشپ پر شدید تشویش رکھتا ہے۔ کمپنی تمام ممکنہ قانونی راستوں پر غور کر رہی ہے، تاہم بھارتی قانون کے تحت ایکس ان ایگزیکٹو آرڈرز کو براہ راست چیلنج کرنے کے قابل نہیں۔ اس نے متاثرہ صارفین پر زور دیا کہ وہ قانونی چارہ جوئی کے لیے عدالتوں سے رجوع کریں۔

یہ تنازع اس وقت شدت اختیار کر گیا جب آپریشن سندور کی ناکامی کے بعد مودی حکومت نے سوشل میڈیا پر اپنی جھوٹی مہم کو تحفظ دینے کے لیے آٹھ ہزار سے زائد ایکس اکاؤنٹس بلاک کرنے کی کوشش کی۔ ایکس کی گلوبل ٹیم نے اس وقت بھی بتایا تھا کہ اسے آٹھ ہزار سے زائد بلاکنگ کی درخواستیں موصول ہو چکی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: مودی حکومت خود ہی مدعی، جج اور جلاد بن چکی ہے، کانگریس رہنما دانش علی

بھارتی حکومت نے بعد میں یہ دعویٰ کیا کہ رائٹرز کا نام پرانے بلاکنگ آرڈر میں شامل تھا اور ایکس نے غالباً اسی پر عمل کر لیا، جو کمپنی کی غلطی تھی۔ تاہم، ایکس نے واضح کیا کہ اسے رائٹرز کے اکاؤنٹس کو بلاک کرنے کا باقاعدہ حکم تین جولائی کو دیا گیا تھا۔

یہ واقعہ بھارتی حکومت کی جانب سے سنسرشپ، معلومات پر کنٹرول، اور بین الاقوامی میڈیا کو دبانے کی کوششوں کی ایک اور مثال ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *