یورپ میں شدید گرمی کی لہر زوروں پر ہے، براعظم میں گرمی سے 10 دن کے دوران 2300 اموات نے حکام کے ہوش اڑا دیے ہیں۔
غیرملکی میڈیا رپوٹس کے مطابق یورپ میں اس موسم گرما کے محض دس دنوں میں ہونے والے اموات پر تحقیقاتی رپورٹ جاری کی گئی ہے جس میں 10 دنوں میں 2300 ہلاکتوں کا بتایا گیا جبکہ یہ انکشاف بھی ہوا کہ گرمی سے 1500 ہلاکتیں انسان کی پیداکردہ ماحولیاتی تبدیلی سےمنسلک ہیں۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ گرمی کی لہر نے اسپین، فرانس، لندن، میڈرڈ، میلان سمیت12 شہروں کو متاثر کیا، ماحولیاتی تبدیلی نہ ہوتی تو گرمی کی شدت 2 سے 4 ڈگری سینٹی گریڈ کم ہوتی۔ اسپین میں درجہ حرارت 40 ڈگری سےتجاوز کرگیا جبکہ فرانس میں جنگلات میں آگ لگی، اس کے علاوہ تحقیق میں 30ملین سے زائد آبادی والےعلاقوں میں گرمی سے اموات کا اندازہ لگایا گیا ہے۔
تحقیقی رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ گرین ہاؤس گیسوں کےاخراج نے زمین کا اوسط درجہ حرارت کو پہلے سے زیادہ بڑھا دیا ہے۔ یورپی یونین نے انتباہ جاری کیا ہے کہ گرمی کی لہر کئی بار، زیادہ شدت سے اور زیادہ افراد کو متاثر کریگی۔ جون2025 دنیا کا تیسرا گرم ترین مہینہ رہا ہے، مغربی یورپ میں ریکارڈ توڑ گرمی رہی، تحقیقی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ 2023 میں یورپ بھر میں گرمی سے 61 ہزار ہلاکتیں ہوئی تھیں۔