کابینہ ڈویژن نے حالیہ ایڈوائزری میں خبردار کیا ہے کہ بھارت کی جانب سے “پہلگام” کی آڑ میں حکومتی اور دفاعی اداروں پر سائبر حملے کیے جانے کا خدشہ ہے ، حکام نے تمام متعلقہ اداروں کو محتاط رہنے کی ہدایت دیتے ہوئے فوری حفاظتی اقدامات کرنے کی تجویز دی ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق کابینہ ڈویژن نے خبردار کیا ہے کہ بھارتی ہیکرز پہلگام واقعے کی آڑ میں پاکستان کے سرکاری اور دفاعی اداروں کے سسٹمز کو نشانہ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں ۔
اس سلسلے میں ایک خصوصی سائبر سیکیورٹی ایڈوائزری جاری کی گئی ہے جس میں حکومتی سوشل میڈیا اکاؤنٹس اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر سائبر حملوں کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔
ایڈوائزری کے مطابق بھارتی ہیکرز مشکوک ای میلز، واٹس ایپ پیغامات اور دیگر ذرائع سے وائرس پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں، ان پیغامات میں عام طور پر ”پہلگام واقعہ“ کے عنوان سے میلویئر وائرس والی فائلز منسلک کی جاتی ہیں، جو کھولنے پر ڈیوائس میں موجود خفیہ ڈیٹا، تصاویر اور معلومات چوری کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔
ایڈوائزری میں تمام سرکاری اداروں کو سخت احتیاط برتنے کی ہدایت کی گئی ہے، خاص طور پر درج ذیل اقدامات تجویز کیے گئے ہیں:
نامعلوم ذرائع سے موصول ہونے والی ای میلز کو نہ کھولا جائے اور انہیں نظر انداز کیا جائے۔
کسی بھی فائل یا اٹیچمنٹ کو کھولنے سے قبل اسے مستند اینٹی وائرس سے اسکین کیا جائے۔
مشکوک ای میلز یا پیغامات کی فوری اطلاع متعلقہ ادارے کے آئی ٹی ایڈمن کو دی جائے۔
ذرائع کے مطابق ہیکرز کا مقصد حساس حکومتی اور دفاعی معلومات تک رسائی حاصل کرنا ہے، اور ممکنہ طور پر انہیں بھارت میں سائبر جاسوسی نیٹ ورک سے سپورٹ حاصل ہے۔
کابینہ ڈویژن نے تمام وفاقی و صوبائی اداروں کو تنبیہ کی ہے کہ وہ اپنے ڈیجیٹل سیکیورٹی پروٹوکول کو اپ ڈیٹ کریں، فائر والز اور اینٹی وائرس سسٹمز کو فعال رکھیں، اور ملازمین کو ان حملوں سے محفوظ رہنے کی تربیت فراہم کریں۔