بھارتی خفیہ ایجنسی کا نیا شوشہ: آپریشن سندور اور انڈیا کا نیا نظریہ ڈیٹرنس، کتاب میں اسپیلنگ غلطیوں، پیراگرافس کی تکرار اور غلط اعدادو شمار کی بھرمار

بھارتی خفیہ ایجنسی کا نیا شوشہ: آپریشن سندور اور انڈیا کا نیا نظریہ ڈیٹرنس، کتاب میں اسپیلنگ غلطیوں، پیراگرافس کی تکرار اور غلط اعدادو شمار کی بھرمار

آزاد فیکٹ چیک نے بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی کی جانب سے حال ہی میں شائع کتاب، “آپریشن سندور اور انڈیا کا نیا نظریہ ڈیٹرنس” میں پیش کردہ غلط اندام اعداد وشمار اور بھارتی پراپیگنڈے کی نشاندہی کی ہے۔

آزاد فیکٹ چیک کے مطابق بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی ” را “کی جانب سے شائع کردہ کتاب آپریشن سندور اور انڈیا کا نیا نظریہ ڈیٹرنس میں موجود غلط اندام اعدادوشمار اور حقائق کی نشاندہی کی ہے۔

آزاد فیکٹ چیک ٹیم کے مطابق اس کتاب میں بعض پیراگرافس کو بار بار ایک ہی انداز میں مختلف صفحات پر پیسٹ کیا گیا ہے گویا ان کے پاس مواد نہ ہو اور ایک ہی مواد سے کتاب کے صفحات بھرنا مقصود ہو۔ ہندوستانی دفاعی دانشور اس کتاب کے 117 صفحات کو مکمل کرنے کے لیے بار بار ایک ہی پیراگراف کو دہراتے ہیں۔

 

     

آزاد فیکٹ چیک کی ٹیم کے مطابق کتاب میں تحقیقات کے فقدان کی بہت سی مثالیں سامنے آئی ہیں ، صفحہ 4 پر پہلگام میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 26 ہے، جب کہ صفحہ 46 پر جادوئی طور پر یہ تعداد 27 بنتی ہے۔

مزید پڑھیں: بھارت اور اسرائیل کا گٹھ جوڑ بے نقاب، بھارتی فضائیہ اور اسرائیل کا امریکی جیولین اینٹی ٹینک گائیڈڈ میزائل کیلئے معاہدہ

اسی طرح سے صفحہ 35 پر ہندوستانی بحریہ کے کردار کے ایک باب میں ایک ہی پیراگراف کو دو بار پڑھا جا سکتا ہے۔یہ وہ سطح ہے جس کا تذکرہ ایک کتاب میں کیا گیا ہے جس پر ہندوستانی اسٹیبلشمنٹ لکھا ہوا ہے۔ آزاد فیکٹ چیک ٹیم کے مطابق پیراگرافس میں بار بار اسپیلنگ کی غلطیاں کتاب پڑھنے والے کو بار بار پریشان کرتی رہتی ہیں۔

صفحہ 20 پر، “Escalatory Potently” لکھا ہوا دیکھا جا سکتا ہے، جو انگریزی گرامر میں ایک نیا اضافہ معلوم ہوتا ہے۔
اسی طرح سے تصور کریں کہ آپریشن سندور کے حوالےسے ایک کتاب لکھی گئی ہے، لیکن وہ آپریشن کی مدت کا تعین بھی نہیں کر سکتی۔
صفحہ 1 پر آپریشن کا دورانیہ 88 گھنٹے لکھا گیا ہے لیکن صفحہ 33 مدت 4 دن لکھتا ہے جبکہ صفحہ 73 مدت کو 3 دن لکھتا ہے۔

اسی طرح سے کتاب میں پیش کردہ حقائق بھی توڑ مروڑ کر پیش کیے گئے ہیں اور ان کے حوالے سے متعلقہ چارٹس اور دیگر تفصیلات پیش نہیں کی گئیں ۔کیا ہندوستانی دفاعی ماہرین اپنی کتابیں اسی طرح لکھتے ہیں؟ کیا معصوم جانیں سیاسی پوائنٹ سکورنگ کے لیے صرف ایک نمبر ہیں؟

         

آزاد فیکٹ چیک ٹیم کے مطابق صفحہ 27 اور 28 پر، ایک بار پھر واضح غلطیاں دیکھی جا سکتی ہیں کیونکہ ایک ہی پیراگراف کو دو بار دہرایا گیا ہے ایسی بہت سی مثالیں آزاد فیکٹ چیک ٹیم اس میں پوائنٹ آوٹ کی ہیں جس سے بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی کے پروفیشنل ازم کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *