لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی کے جلاؤ گھیراؤ کیس میں شاہ محمود قریشی، عمر سرفراز چیمہ اور میاں محمود الرشید کی ضمانت کی درخواستیں مسترد کر دیں۔
یہ فیصلہ انسداد دہشت گردی عدالت کے جج منظر علی گل نے سنایا،ملزمان نے مؤقف اپنایا کہ ان کے خلاف درج مقدمہ حقائق کے برعکس ہے، ان کا جلاؤ گھیراؤ سے کوئی تعلق نہیں اور وہ گرفتاری کے بعد سے جیل میں ہیں، لہٰذا عدالت سے استدعا کی گئی کہ انہیں ضمانت دی جائے۔
تاہم پراسیکیوشن نے ضمانت کی مخالفت کی اور مؤقف اختیار کیا کہ تفتیش کے دوران ملزمان کو قصوروار پایا گیا ہے اس لیے ان کی درخواستیں مسترد کی جائیں۔
عدالت نے دلائل سننے کے بعد فیصلہ سناتے ہوئے سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، سابق گورنر عمر سرفراز چیمہ اور میاں محمود الرشید کی ضمانت کی درخواستیں مسترد کر دیں، ان کے خلاف مقدمہ تھانہ سرور روڈ پولیس نے درج کیا تھا۔
ادھر اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں بھی 9 مئی کے کیس کی سماعت ہوئی جس میں شاہ محمود قریشی اور دیگر ملزمان شامل تھے جوڈیشل مجسٹریٹ شہزاد خان نے کیس کی سماعت کی اور شاہ محمود قریشی کی بریت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
شاہ محمود قریشی کے وکیل علی بخاری عدالت میں پیش ہوئے اور مؤقف اپنایا کہ اس مقدمے میں عدالت پہلے بھی متعدد ملزمان کو بری کر چکی ہے جنہیں 8 مارچ 2025 کو الزام سے بری کیا گیا تھا۔
وکیل نے مزید بتایا کہ شاہ محمود قریشی پر الزام ہے کہ انہوں نے بانی پی ٹی آئی کے ویڈیو پیغام پر عمل کرتے ہوئے توڑ پھوڑ کی، جس پر ان کے خلاف تھانہ ترنول میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔