خطے میں بھار تی دہشتگردی کو روکنے کے لئےجواب صرف پاکستان کی طرف سے آیا،احمد حسن العربی

خطے میں بھار تی دہشتگردی کو روکنے کے لئےجواب صرف پاکستان کی طرف سے آیا،احمد حسن العربی

دفاعی تجزیہ کار اور ماہر بین الاقوامی امور احمد حسن العربی نے کہا ہے کہ بھارت کا میانمار پر ڈرون حملہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ ہندوستان مودی سرکار کی سرپرستی میں ہندوتواء آئیڈیالوجی کے زیر اثر ہے اور اس کا اصل مقصد “اکھنڈ بھارت کا خواب پورا کرنا ہے۔

دفاعی تجزیہ کار احمد حسن العربی نے آزاد ڈیجیٹل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی موجودہ حکومت صرف داخلی سیاست میں ہی نہیں بلکہ خارجہ پالیسی میں بھی جارحانہ عزائم رکھتی ہے جو پورے خطے کے لیے خطرناک ہیں۔

احمد حسن العربی نے بھارت کے علاقائی عزائم کو نازی جرمنی سے تشبیہ دیتے ہوئے کہا کہ ہٹلر نے بھی جرمنی کے بارڈرز کی توسیع کا نعرہ لگایا تھا اور آج بھارت وہی رویہ اپنا رہا ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں :میانمار میں ڈرون اٹیک عالمی قوانین کی خلاف ورزی،مودی،امت شاہ اورڈوول تباہی کی طرف جارہے،میجر جنرل (ر) زاہد محمود
وہ خطے کے ممالک کی خودمختاری کو چیلنج کر رہا ہے اور اپنے اثر و رسوخ کو بڑھانے کے لیے ہر حد پار کر رہا ہے انہوں نے کہا کہ بھارت کا منصوبہ صرف الفاظ تک محدود نہیں بلکہ عملی اقدامات جیسے کہ سرحدی خلاف ورزیاں، ہمسایہ ممالک میں مداخلت اور دہشتگردی کی پشت پناہی اس منصوبے کا حصہ ہیں۔

احمد حسن العربی کے مطابق خطے میں بھارت کی دہشتگردانہ کارروائیوں کا واحد اور موثر جواب صرف پاکستان نے دیا ہے۔
پاکستان نے نہ صرف اپنی سرزمین کے تحفظ کے لیے اقدامات کیے بلکہ پورے خطے کے امن کی خاطر بھارت کو روکا۔ پاکستان نے درحقیقت پورے خطے کی جنگ لڑی ۔

انہوں نے کہا کہ ایسا کون سا پڑوسی ہے جہاں بھارت نے مداخلت نہیں کی؟ نیپال، بنگلہ دیش، سری لنکا، چین اور سب سے زیادہ پاکستان  ہر جگہ بھارت کی جارحیت اور دہشتگردی کا عنصر موجود ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں :بھارتی افواج کی میانمار میں کارروائی، علاقائی خودمختاری پر سنگین حملہ
انہوں نےکہا کہ پاکستان نے امن کی خواہش کے باوجود اپنے دفاع پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا،پاکستان کی قربانیاں صرف اپنے لیے نہیں، بلکہ خطے کے امن اور استحکام کے لیے ہیں۔

احمد حسن العربی کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کو جنوبی ایشیا میں بدلتی ہوئی جغرافیائی و سیاسی صورتحال اور بھارت کی بڑھتی ہوئی انتہاپسندی اور علاقائی غلبے کے عزائم کو سنجیدگی سے لینا چاہیے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *