آسام میں مسلمانوں کیخلاف ریاستی جارحیت، مودی سرکار نے 1,000 سے زائد مکانات مسمار کردئیے

آسام میں مسلمانوں کیخلاف ریاستی جارحیت، مودی سرکار نے 1,000 سے زائد مکانات مسمار کردئیے

بھارتی ریاست آسام میں نریندر مودی کی قیادت میں بی جے پی حکومت نے ایک اور انسانیت سوز کارروائی کرتے ہوئے 1,000 سے زائد مکانات کو مسمار کر دیا، جن میں اکثریت بنگالی نژاد مسلمانوں کی تھی۔ یہ انہدامی کارروائیاں ریاستی جبر کی ایک تازہ مثال ہیں، جس میں مسلمانوں کو منظم منصوبہ بندی کے تحت نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یہ مسماری آسام کے ضلع گول پارہ میں کی گئی، جہاں ایک ہزار سے زائد گھروں کو بلڈوزروں کے ذریعے مسمار کر دیا گیا۔ یہ ضلع میں رواں سال کی دوسری بڑی انہدامی مہم تھی 16 جون کو بھی کئی خاندانوں کے مکانات زمین بوس کیے گئے تھے۔

یہ خبر بھی پڑھیں :قوم پرستی کی لبادے میں لپٹی مودی سرکار کی اشتعال انگیزی کا سلسلہ جاری
گزشتہ مہینے آسام کے چار اضلاع میں کم از کم پانچ مسماری کی کارروائیاں ہو چکی ہیں، جن کے نتیجے میں ساڑھے تین ہزار سے زائد خاندان بے گھر ہو چکے ہیں۔
انسانی حقوق کے کارکنوں اور مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کارروائیوں میں نشانہ اکثریتی طور پر مسلمان بنگالی نژاد شہری بنے ہیں جنہیں غیر قانونی تارکین وطن کا لیبل لگا کر ریاستی ظلم کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیمیں اور اقوامِ متحدہ جیسے ادارے بھارتی مسلمانوں کے ساتھ ہونے والے اس منظم ظلم پر مسلسل خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں، جو خود ان کے منشور اور اصولوں کی نفی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ مودی حکومت کی مسلم دشمن پالیسیوں نے بھارت کو جمہوری ریاست سے فسطائی ریاست میں بدل دیا ہے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *